یو پی اسمبلی انتخاب میں کانگریس سبھی 403 اسمبلی سیٹوں پر امیدوار اتارے گی
یو پی کانگریس صدر اجے للو نے کہا کہ گزشتہ 32 سالوں کے دوران ریاست کے اقتدار پر قابض رہی ایس پی، بی ایس پی اور بی جے پی نے اپنی پالیسیوں سے اس ریاست کو بدحالی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
لکھنؤ: کانگریس نے آئندہ سال ہونے والے اترپردیش اسمبلی انتخابات میں تنہا انتخابی میدان میں اترنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کے ریاستی صدر اجئے کمار للو نے بدھ کو یہاں میڈیا نمائندوں سے کہا کہ بی جے پی سمیت کچھ پارٹیاں گمراہ کر رہی ہیں کہ کانگریس آنے والے اسمبلی انتخاب میں سماج وادی پارٹی(ایس پی) یا بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ساتھ اتحاد کرسکتی ہے۔ یہ پوری طور سے افواہ ہے۔ کانگریس مضبوط ارادوں کے ساتھ ریاست کی سبھی 403 اسمبلی حلقوں پر اپنے امیدوار اتارے گی اور حکمراں جماعت بی جے پی کے میعاد کار میں بے روزگاری، مہنگائی، بدعنوانی، تین نئے زرعی قوانین کے ذریعہ کسانوں کا استحصال سمیت دیگر عوام مخالف ایجنڈوں کے ساتھ عوام کے سامنے جائے گی اور اگلی حکومت بنانے کا آشیرواد حاصل کرے گی۔
اجے للو نے کہا کہ گزشتہ 32 سالوں کے دوران ریاست کے اقتدار پر قابض رہی ایس پی، بی ایس پی اور بی جے پی نے اپنی پالیسیوں سے اس ریاست کو بدحالی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ کارخانوں میں تالے پڑے ہیں۔ کاروبار بند ہیں۔ نوجوان نوکری کے لئے ریاست سے نقل مکانی کو مجبور ہیں۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی ہونے کے بجائے آدھی سے بھی کم ہوگئی ہے۔ قرض کے دلدل میں پھنسے کسان خودکشی کرنے کو مجبور ہیں۔ ریاست میں نظم ونسق کا برا حال ہے۔ خواتین کا سڑک پر اکیلے نکلنا مشکل ہے۔
اجے للو نے دعوی کیا کہ مفاد عامہ کے مسائل پر سڑک سے لے کر ایوان تک جدوجہد کرنے والے کانگریس کے تئیں عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے پارٹی نے چھوٹی پارٹیوں سے اتحاد کے اپنے ارادے کو ترک کر کے تنہا ہی انتخابی میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دفعہ اسمبلی انتخابات کے نتائج غیر متوقع ہوں گے اور کانگریس ریاست میں 1989 کے بعد دوبارہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔