حرم مکی کی تعمیر و مرمت اور توسیع تصاویر کے آئینے میں!
تصاویر میں حج کے سفر، سقایہ، رفادہ اور مشاعر مقدسہ میں حجاج کرام کو دی جانے والی سہولیات کی 150 سالہ تاریخ کی عکاسی کی گئی ہے
سعودی عرب کی جامع ام القریٰ کے زیراہتمام شاہ سلمان بن عبدالعزیز اسٹڈی سینٹر نے حرم مکی شریف کی مرمت اور توسیع کی 70 نایاب تصاویر جاری کی ہیں۔ ان تصاویر میں حج کے سفر، سقایہ، رفادہ اور مشاعر مقدسہ میں حجاج کرام کو دی جانے والی سہولیات کی 150 سالہ تاریخ کی عکاسی کی گئی ہے۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز چیئر کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ الشریف نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چیئر نے ڈیڑھ سو سال قبل سے آج تک مسجد حرام، حرم مکی اور مشاعرمقدسہ کی ستر نایاب تصاویر جمع کیں۔ ان تصاویر سے سعودی عرب کی حکومت کی نگرانی میں حج وعمرہ کے لیے دی جانے والی سہولیات، حکومت کی خدمات، حرم کی توسیع، اس کی صفائی ستھرائی، امن امان کے اقدامات اور اللہ کے مہمانوں کو فراہم کی جانے والی خدمات کی عکاسی ہوتی ہے۔ ان تصاویر کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہےکہ برس ہا برس سے سعودی عرب کی حکومت ہرسال لاکھوں فرزندان توحید کی حج اور عمرہ میں احسن طریقے سے میزبانی کا فریضہ انجام دیتی چلی آئی ہے۔
ڈاکٹر الشریف کا کہنا تھا کہ اللہ کے مہمانوں کی سہولت، مشاعر مقدسہ میں عبادات کی ادائی میں آسانی،حجاج اور متعمرین کی خدمت سعودی حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے۔ مملکت آل سعود کے بانی شاہ عبدالعزیز آل سعود اور اس کے بعد ان کی اولاد نے حجاج بیت اللہ اور معتمرین کی خدمت اور انہیں مناسک کی ادائیگی میں ہرممکن سہولیات فراہم کرنے میں کوئی کسرباقی نہیں چھوڑی۔ سعودی عرب کی موجودہ حکمران قیادت نے حسب توفیق حرم میں توسیع کے منصوبے جاری رکھے جس کے نتیجے میں آج لاکھوں افراد حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرنے میں کوئی دشواری محسوس نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ شروع میں حکومت نے مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ جیسے دو بڑے شہروں پر توجہ مرکوز کی۔ ان شہروں میں آنے والے زائرین اور حجاج کرام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی گئیں۔ ان کی صحت کی حفاظت کو یقینی بنانے کے موثر اقدامات کیے گئے۔
شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمان آل سعود کے دور میں مکہ مکرمہ میں غلاف کعبہ تیار ہونا شروع ہوا۔ انہی کے دور میں مسجد حرام میں روشنی کا نیا نظام نصب کیا گیا۔ مسجد میں سایہ دان بنائے گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ مسجد حرام کی توسیع کے منصوبوں کا آغاز ہوا۔
آل سعود کے عہد میں مسجد حرام کی تین بار توسیع کی جا چکی ہے۔ شاہ عبدالعزیز آل سعود کے دور میں شروع کی جانے والی توسیع شاہ فیصل کے دور میں مکمل ہوئی۔ اس کے بعد شاہ خالد نے دوسری توسیع کا آغاز کیا۔ جو شاہ فہد کے دور میں مکمل ہوا۔اس توسیع میں الحزرہ بازار کو مسجد حرام کا حصہ بنا دیا گیا۔ مسجد کے صحن کشاہ کیے گئے اور برقی زینے اور مطاف کا گرائونڈ فلور تیار کیا گیا۔ تیسری توسیع شاہ عبداللہ کے دور میں شروع کی گئی جو اب بھی جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔