پہلی بار ہوئے ہائی اسپیڈ ٹرائل رن میں 150 کی رفتار سے دوڑی ریپڈ ریل

این سی آر ٹی سی کے ترجمان پونیت وتس نے کہا کہ پہلے مرحلے میں صاحب آباد تا دوہائی ڈپو (17 کلومیٹر لمبائی) کے درمیان تیز رفتار ریل مارچ-2023 میں چلائی جائے گی۔

<div class="paragraphs"><p>ریپڈ ریل، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ریپڈ ریل، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

غازی آباد: ملک کی پہلی ریجنل ریپڈ ریل پہلی بار 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلائی گئی۔ پہلی بار غازی آباد اور دوہائی اسٹیشن کے درمیان اتنی تیز رفتاری سے اس کا تجربہ کیا گیا۔ اس سے قبل یہ ٹرین 25 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلائی جاتی تھی۔ حالانکہ این سی آر ٹی سی کا کہنا ہے کہ یہ ٹرائل رن نہیں ہے۔ ٹرائل رن کی تاریخ کا باضابطہ اعلان جلد کیا جائے گا۔

گجرات کے سانولی میں السٹوم کمپنی کے پلانٹ میں ریپڈ ریل کے کوچز تیار کیے جا رہے ہیں۔ اب تک چار ٹرین سیٹ غازی آباد کے دوہائی میں واقع ریپڈ ریل ڈپو پر پہنچ چکے ہیں۔ یہاں ان ٹرین سیٹ میں لگی چیزوں کو کو الگ الگ جانچا جا رہا ہے۔ مثال کے طور پر سب سسٹم، رولنگ اسٹاک، او ایچ ای، ٹریک، ٹیلی کام، سگنلنگ لیول پر تفتیش کی جاری ہے۔ تیز رفتار ریل چلانے کے لیے 25 کے وی کی گنجائش کے او ایچ ای تار میں کرنٹ چھوڑا گیا ہے۔


اس ٹریں کا پہلا ٹیسٹ 3 جنوری کو ہوا تھا، جس میں ریپڈ ریل کو 25 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلایا گیا۔ اب 17 جنوری کو یہ ٹرین 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلائی گئی۔ اس ٹرین کو دوہائی ڈپو سے غازی آباد اسٹیشن کے درمیان چلائی گئی۔ اس پروجیکٹ میں جڑے تمام انجینئرز کے لیے یہ پہلا تجربہ تھا، جب تیز رفتار ریپڈ ریل اتنی تیز رفتاری سے چلائی گئی۔ بتا دیں کہ ریپڈ ریل کی زیادہ سے زیادہ رفتار 180 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

پہلے مرحلے میں دوہائی ڈپو سے صاحب آباد تک او ایچ ای تار کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ اب اسے چارج کیا جا رہا ہے۔ این سی آر ٹی سی کے ترجمان پونیت وتس نے کہا کہ پہلے مرحلے میں صاحب آباد تا دوہائی ڈپو (17 کلومیٹر لمبائی) کے درمیان تیز رفتار ریل مارچ-2023 میں چلائی جائے گی۔ ٹرائل رن کی تمام تیاریاں تقریباً مکمل ہیں۔ اس کا ٹرائل رن جلد ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں پانچ اسٹیشن صاحب آباد، غازی آباد، گلدھر، دوہائی اور دوہائی ڈپو ہیں۔ یہ تمام اسٹیشن ٹرائل رن کے لیے تیار ہیں اور فی الحال ان اسٹیشنوں کے کام مکمل کیے جا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔