اوریا واقع اسپتال کی ایمرجنسی میں ڈاکٹرس ٹارچ کے سہارے کر رہے علاج، ضلع مجسٹریٹ نے دیا جانچ کا حکم
جس جگہ پر یہ اسپتام موجود ہے، اسی جگہ پر ضلع کے اے ڈی ایم سمیت سی ایم او کی بھی رہائش ہے، لیکن بدحالی کا عالم یہ ہے کہ اسپتال میں جنریٹر ہونے کے بعد بھی مریض کی جان سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔
اتر پردیش میں ایک بار پھر محکمہ صحت کو لے کر حیران کرنے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اوریا ضلع کے ایک اسپتال میں بوقت شب ایمرجنسی میں پہنچے مریض کا علاج ڈاکٹروں نے ٹارچ کی روشنی میں کیا۔ اس دوران وہاں موجود لوگوں نے ویڈیو بنا لی جس سے بات پھیل گئی۔ معاملہ جب ضلع مجسٹریٹ کی جانکاری میں آیا تو انھوں نے جانچ کا حکم صادر کر دیا۔
اتر پردیش میں محکمہ صحت کی لاپروائی کا یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے، بلکہ ایسے کئی واقعات سامنے آتے رہتے ہیں۔ ایک دن پہلے کی ہی بات ہے جب 50 بستروں والے اسپتال کا اچانک معائنہ کرنے ایڈیشنل ضلع مجسٹریٹ پہنچ گئے تھے۔ انھوں نے دیکھا کہ ڈاکٹر اور اسٹاف دونوں ہی ڈیوٹی کے دوران ندارد تھے۔ اوریا کے جس اسپتال میں ٹارچ کی روشنی میں مریض کا علاج ہو رہا ہے، وہ بھی 50 بستروں والا ہے۔
حیرانی کی بات یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیر صحت کی سخت ہدایات کے باوجود اسپتال انتظامیہ پر کوئی اثر دکھائی نہیں دیتا۔ 50 بستروں والے اس اسپتال میں لاکھوں کروڑوں روپے خرچ کرنے کے بعد بھی ایسی تصویر دیکھنے کو مل رہی ہے جو حیران کرتی ہے۔ جس جگہ پر یہ اسپتام موجود ہے، اسی جگہ پر ضلع کے اے ڈی ایم سمیت سی ایم او کی بھی رہائش ہے، لیکن بدحالی کا عالم یہ ہے کہ اسپتال میں جنریٹر ہونے کے بعد بھی مریض کی جان سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔