جھارکھنڈ میں بنگلہ دیشی دراندازی معاملہ میں سپریم کورٹ نے مرکز سے طلب کیا جواب، ہائی کورٹ کے حکم پر روک

جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں ایس ایل پی داخل کی ہے، ہائی کورٹ نے جھارکھنڈ حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے اراکین کا نام تجویز کرے۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

جھارکھنڈ میں بنگلہ دیشی دراندازی سے متعلق معاملے پر سپریم کورٹ میں جمعہ کو سماعت ہوئی۔ سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت اور عرضی دہندہ کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس اے امان اللہ کی ڈویژنل بنچ نے مرکزی حکومت اور عرضی دہندہ دانیال دانش کو جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس معاملے کی آئندہ سماعت 3 دسمبر کو ہوگی۔

جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں ایس ایل پی داخل کی ہے۔ ہائی کورٹ نے جھارکھنڈ حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے اراکین کے نام تجویز کرے۔ لیکن اب سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران کہا کہ فی الحال ریاستی حکومت ہائی کورٹ کی اس ہدایت پر عمل نہ کرے۔


ہائی کورٹ نے 20 ستمبر کو بنگلہ دیشی دراندازی کی سچائی جاننے کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنانے کی بات کہی تھی۔ جھارکھنڈ حکومت کی طرف سے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا تھا کہ جھارکھنڈ ایسی ریاست نہیں ہے جو دوسرے ملک کی سرحد سے جڑا ہو۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے جھارکھنڈ میں دراندازی کا جو دعویٰ کیا ہے، وہ اعداد و شمار پر مبنی نہیں ہے۔ ایسے میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی تشکیل سے متعلق ہائی کورٹ کا حکم دراندازی سے نمٹنے کی ریاستی حکومت کی خود مختاری اور طاقت میں مداخلت ہوگا۔ ریاستی حکومت کے پاس اس مسئلہ سے نمٹنے کے لیے قانون کے تحت آزادانہ حقوق ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔