تلنگانہ میں پولیس نے تلاشی مہم کے دوران 6 نکسلیوں کو مار گرایا، 2 پولیس اہلکار بھی زخمی
چھتیس گڑھ میں 6 خواتین سمیت 9 ماؤنوازوں کو ڈھیر کرنے کے دو دن بعد پولیس نے ایک بار پھر نکسلی سرگرمیوں کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔
تلنگانہ کے بھدرادری کوٹھاگوڈیم ضلع میں جمعرات کی صبح پولیس اور نکسلیوں کے درمیان زبردست تصادم ہوا۔ اس میں پولیس کے جوانوں نے 6 ماؤنوازوں کو ہلاک کر دیا جبکہ 2 پولیس اہلکار بھی اس واقعہ میں زخمی ہو گئے ہیں۔ ضلع کے ایس پی روہت راج نے بتایا کہ چھتیس گڑھ بیجا پور ضلع کی سرحد سے تلنگانہ کے بھدراددی کوٹھاگوڈم ضلع اور پِناپاکا ڈویژن کرکاگوڈم کے جنگل میں صبح میں تلاشی مہم کے دوران یہ انکاؤنٹر ہوا۔ اس میں گریہاؤنڈس کے جوانوں نے نکسلی کمانڈر لکشمن سمیت 6 ماؤنوازوں کو ہلاک کر دیا۔
پولیس نے بتایا کہ گزشتہ 15-10 برسوں کی مسلسل کوشش کی وجہ سے تلنگانہ میں ماؤنوازوں کی انتہاپسندی پوری طرح سے ختم ہو گئی ہے لیکن چھتیس گڑھ اور مہاراشٹر جیسی پڑوسی ریاستوں کی سرحد سے لگے علاقوں میں ابھی بھی نکسلی موجود ہیں۔ جمعرات کے انکاؤنٹر نے ماؤنوازوں کو ایک بڑا جھٹکا دیا ہے جو ریاست میں اپنی سرگرمیوں کو پھر سے شروع کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
غور طلب رہے کہ یہ واقعہ چھتیس گڑھ میں سیکورٹی فورسز کے ذریعہ 6 خواتین سمیت 9 نکسلیوں کو مار گرائے جانے کے دو دن بعد پیش آیا ہے۔ چھتیس گڑھ کے دنتے واڑہ اور بیجا پور ضلع کی سرحد پر واقع جنگلوں میں 3 ستمبر کو چلائی گئی نکسل مخالف مشترکہ مہم میں دنتے واڑہ ضلع ریزرو گارڈس، بستر فائٹرس اور سی آر پی ایف بٹالین 111 اور 230 شامل تھے۔ یہ کارروائی پی ایل جی اے کمپنی نمبر 2 مغربی بستر ڈویژن اور دربھا ڈویژن سے بڑی تعداد میں نکسلیوں کی موجودگی کے بارے میں خفیہ جانکاری ملنے پر کی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔