مہاراشٹر میں بی جے پی نے پیسوں کی طاقت پر حکومت بنائی، پھر اسی پیسے کی وصولی عوام سے کی: کھڑگے
مہاراشٹر کے ایگت پوری میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ ریاستی عوام نے اس مرتبہ مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت بنانے کا عزم کر لیا ہے۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج مہاراشٹر میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے پیسوں کی طاقت پر مہاراشٹر میں مہایوتی کی حکومت بنائی۔ پھر اسی پیسے کی وصولی عوام سے کی گئی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس حکومت نے غریبوں کے لیے کام کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن کچھ بھی نہیں کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ سے لے کر بی جے پی کا ہر لیڈر صرف جھوٹ بولتا ہے، اس لیے مہاراشٹر کی عوام نے عزم کر لیا ہے کہ اس مرتبہ یہاں مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت بنائیں گے۔
یہ بیان کھڑگے نے مہاراشٹر کے ایگت پوری میں ایک عظیم الشان جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈران کانگریس حکومت کی گارنٹیوں کو جھوٹ بتاتے ہیں، لیکن کانگریس سبھی جگہ اپنے وعدے نبھا رہی ہے۔ دوسری طرف نریندر مودی نے وعدہ کیا تھا کہ بیرون ممالک میں جمع بلیک منی لے کر آئیں گے، سب کے اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپے ڈالیں گے، ہر سال دو کروڑ ملازمتیں دیں گے، کسانوں کی آمدنی دوگنی ہوگی... لیکن ان کے سبھی وعدے جھوٹے نکلے۔
کانگریس صدر نے مودی حکومت سے 10 سالوں کا حساب بھی مانگا۔ انھوں نے سوال کیا کہ مودی حکومت بتائے کہ نوٹ بندی سے کسے فائدہ ہوا۔ نوٹ بندی میں غریبوں کا نقصان ہوا، جبکہ امیروں نے پیسے بنائے۔ وزیر اعظم مودی نے نوٹ بندی کرتے وقت 100 دن کا وقت مانگا تھا۔ کہا تھا کہ 100 دن میں بدعنوانی اور دہشت گردی ختم کر دوں گا، بلیک منی نکالوں گا۔ لیکن کچھ نہیں ہوا۔ انھوں نے یاد دلایا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی حکومت نے کسانوں کا 72 ہزار کروڑ کا قرض معاف کیا تھا، جبکہ مودی حکومت نے اپنے سرمایہ دار دوستوں کا 16 لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کیا۔ کھڑگے نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ مودی حکومت اپوزیشن لیڈران کو ڈرانے کے لیے سی بی آئی، ای ڈی، انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کا غلط استعمال کرتی ہے۔
کثیر تعداد میں موجود لوگوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کانگریس صدر نے بی جے پی کی تخریب کاری والی سیاست کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ تقسیم کرنے اور کاٹنے والے لوگ بی جے پی کے ہی ہیں۔ کانگریس نے ملک کو متحد رکھنے کا کام کیا ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’جواہر لال نہرو جی احمد نگر کے قلعہ میں 963 دن جیل میں رہے اور انھوں نے یہاں ڈسکوری آف انڈیا کتاب لکھی، جو پوری دنیا میں مشہور ہوئی۔ نہرو جی اور بابا صاحب امبیڈکر جی نے ملک کو آئین دیا، جس سے لوگوں کو ووٹنگ کا حق ملا۔ آج بی جے پی و آر ایس ایس آئین کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے عوام سے آئین کو بچانے کی اپیل بھی کی اور کہا کہ منواسمرتی کو ماننے والے جو لوگ کہتے تھے کہ خواتین کو حقوق نہیں ملنے چاہئیں، وہ آج خواتین کے سامنے ہاتھ جوڑ رہے ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ آئین نے انھیں بھی ووٹنگ کا حق دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔