سرکاری فنڈز میں غبن کا معاملہ، دہلی کے ایل جی نے 10 پولیس افسران کے خلاف مقدمہ کی منظوری دی

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے 2.44 کروڑ روپے کے سرکاری فنڈز کے غبن کے معاملے میں دہلی پولیس کے 10 افسران کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دی ہے

<div class="paragraphs"><p>دہلی کے ایل جی / آئی اے این ایس</p></div>

دہلی کے ایل جی / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے 2.44 کروڑ روپے کے سرکاری فنڈز کے غبن کے معاملے میں دہلی پولیس کے 10 افسران کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دی ہے۔ 2019 میں، اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) کی طرف سے 2 سب انسپکٹرز، 3 ہیڈ کانسٹیبلز اور 5 کانسٹیبلوں کے خلاف دھوکہ دہی، مجرمانہ سازش اور اعتماد کی مجرمانہ خلاف ورزی کے جرم میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

ملزمان کی شناخت سب انسپکٹر (ایس آئی) مینا کماری، ہریندر (ایس آئی)، وجیندر سنگھ، وجو پی کے، آنند کمار (تمام ہیڈ کانسٹیبل)، کرشنا کمار، انیل کمار، رویندر، سنجے دہیا اور روہت (تمام کانسٹیبل) کے طور پر کی گئی ہے۔ ان پر اپنے ذاتی استعمال کے لیے تنخواہ، بقایہ جات اور ٹیوشن فیس وغیرہ سے متعلق فنڈز میں غبن کرنے کا الزام ہے۔


ان افسران کے خلاف ضابطہ فوجداری 1973 کی دفعہ 197 (1) کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری دیتے ہوئے، ایل جی نے کہا کہ ریکارڈ پر دستیاب شواہد کی بغور جانچ پڑتال پر، ان کے خلاف پہلی نظر میں مقدمہ بنایا جاتا ہے۔ دہلی پولیس کو ایک اور ملزم وجے پال (ہیڈ کانسٹیبل) کے ٹریفک کیس کو جلد پیش کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔

ان پولیس افسران کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی منظوری مانگتے ہوئے، محکمہ داخلہ نے عرض کیا کہ انکشافی بیانات میں، کرشنا، وجیندر سنگھ، انیل کمار اور مینا کماری نے اپنے ذریعہ سرکاری فنڈز میں غبن کا اعتراف کیا ہے اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر، میمورنڈم کو ضبط کیا گیا ہے۔ بھی قبول ہیں. دیگر چھ ملزمان کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنے ذاتی استعمال کے لیے فنڈز کے غلط استعمال میں ملوث ہیں۔


ای او ڈبلیو، دہلی نے اس معاملے میں چار ملزمان - کرشنا، وجیندر سنگھ، انیل کمار اور مینا کماری کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے اور دیگر چھ کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے عدالت سے منظوری مانگی ہے۔ دہلی پولیس نے پہلے ہی آئین کے آرٹیکل 311(2)(b) کے تحت کرشنا کمار، وجیندر سنگھ، انیل کمار اور مینا کماری کو ملازمت سے برخاست کر دیا ہے۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان کے اکاؤنٹس منجمد ہونے کی وجہ سے غبن کی گئی رقم برآمد نہیں ہو سکی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔