بلندشہر:نوجوان جوش ومعروف معمرچہروں کا ہوگا امتحان
بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کے داماد راہل یادو سبھی امیدواروں کے مقابلے میں 62کروڑ روپئے کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کے ساتھ سب سے زیادہ مالدار ہیں۔
اترپردیش کے ضلع بلند شہر کی سات اسمبلی سیٹوں پر ہورہے انتخاب میں سیانہ حلقے پر قسمت آزمارہی کانگریس امیدوار پونم پنڈت سب سے کم عمر جبکہ شکارپورسیٹ سے آر ایل ڈی امیدوار پروفیسر کرن پال سنگھ سب سے عمر دراز امیدوار ہیں۔
سکندرآباد سیٹ سے آر ایل ڈی کے حمایت یافتہ سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے نشان پر الیکشن لڑرہے بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کے داماد راہل یادو سبھی امیدواروں کے مقابلے میں 62کروڑ روپئے کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کے ساتھ سب سے زیادہ مالدار ہیں۔
ضلع الیکشن دفتر میں نامزدگی کے لئے داخل دستاویزات کی بنیاد پر سیانہ سے الیکشن لڑرہی کانگریس کی پونم پنڈت کی عمر محض 25سال ہے اور وہ سب سے کم عمر کی امیدوار ہیں۔ پانچ بار کے رکن اسمبلی پروفیسر رکن پال سنگھ 74سال کے ہیں اور ضلع میں وہ سب سے عمر دراز امیدوار ہین۔ ان کا مقابلہ بی جے پی کے انل شرما و موجودہ یوگی حکومت میں جنگلات و ماحولیات کے وزیر سے ہے۔
اس الیکشن میں بی جے پی کے سات میں سے چار امیدوار پہلی بار انتخابی میدان میں اترے ہیں ان میں خرجا سے میناکشی سنگھ سکندرآباد سے لکشمی راج سنگھ۔ بلندشہر صدر سے پردیپ چودھری اور ڈبائی سے چندرپال سنگھ شامل ہیں۔ کئی سابق اراکین اسمبلی بھی اس الیکشن میں اپنی قسمت آزمارہے ہیں ان میں بنسی سنگھ پہاڑیا خرجا سے ، چودھری گجیندر سنگھ انوپ شہر سے، دلنواز خان سیانہ سے، پروفیسر کرن پال سنگھ شکار پور سیٹ سے میدان میں ہیں۔
جہاں تک بی جے پی کا سوال ہے اس کے سات امیدواروں میں خرجا سے لڑرہی میناکشی سنگھ 32سال کی ہیں وہی سیانہ سے دوسری بار انتخابی میدان میں اترے دویندر سنگھ لودھی 60سال کے ہیں۔بی جے پی امیدواروں کی اوسط عمر 60سال اور بی ایس پی امیدواروں کی اوسط عمر 51سال ہے۔
مجرمانہ شبیہ کی بات کریں تو سماج وادی پارٹی کی حمایت سے آر ایل ڈی کی ٹکٹ پر بلند شہر سے قسمت آزما رہے یونس کے خلاف چھ مجرمانہ مقدمے درج ہیں۔جبکہ ریاست کے وزیر انل شرما کے خلاف دو، بی ایس پی کے سیانہ سے امیدوار سنیل بھاردواج اور شکارپور سے بی ایس پی امیدوار رفیق، ایس پی کے خرجا سے امیدواور بنسی سنگھ پہاڑیا کے خلاف 3۔3مجرمانہ مقدمے درج ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔