کرناٹک میں ’درج فہرست ذات‘ زمرہ کے اندر ریزرویشن کو ملی منظوری، کانگریس حکومت کا تاریخی فیصلہ

کرناٹک کے وزیر قانون ایچ کے پاٹل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے درج فہرست ذات زمرہ کے اندر ریزرویشن دینے کی ہدایت جاری کی تھی، اس تعلق سے وزیر اعلیٰ سدارمیا کی صدارت میں تفصیلی گفتگو ہوئی۔

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ سدارمیا اور ڈی کے شیوکمار، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعلیٰ سدارمیا اور ڈی کے شیوکمار، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کرناٹک کی سدارمیا حکومت نے آج ایک تاریخی فیصلہ لیتے ہوئے درج فہرست ذات زمرہ کے اندر داخلی ریزرویشن کو منظوری دے دی۔ کرناٹک کے وزیر قانون اور وزیر پارلیمانی امور ایچ کے پاٹل نے کابینہ میٹنگ کے بعد اسمبلی میں یہ جانکاری سبھی کے سامنے رکھی۔ انھوں نے اس فیصلے کو تاریخی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کے سبکدوش جج کی صدارت میں ایک کمیشن تشکیل کر رپورٹ طلب کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ رپورٹ ملنے اور ڈاٹا و حقائق کا تجزیہ کرنے کے بعد ہی مزید آگے قدم بڑھایا جائے گا۔

ایچ کے پاٹل کا کہنا ہے کہ کمیشن کو تین مہینے میں رپورٹ سونپنے کے لیے کہا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے ایس سی (درج فہرست ذات) زمرہ کے اندر داخلی ریزرویشن دینے کی ہدایت پہلے ہی جاری کر دی تھی۔ اس سے متعلق وزیر اعلیٰ سدارمیا کی صدارت میں ریاستی کابینہ میں تفصیلی گفتگو ہوئی اور ایس سی زمرہ میں داخلی ریزرویشن فراہم کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ اس فیصلے کو پیش نظر رکھتے ہوئے فی الحال مستقبل کی بھرتیوں کو روک دیا گیا ہے۔


وزیر قانون پاٹل نے بتایا کہ آج سے اگر کوئی نوٹیفکیشن جاری کیا جاتا ہے تو سبکدوش ہائی کورٹ کے جج کی رپورٹ کی بنیاد پر فیصلہ لیا جائے گا۔ اہم دلت لیڈر، سماجی فلاح کے وزیر ایچ سی مہادیوپا، آر ڈی پی آر، آئی ٹی و بی ٹی وزیر پریانک کھڑگے اور وزیر برائے خوردنی اشیا کے ایچ منیپا نے میڈیا بریفنگ میں حصہ لیا اور کہا کہ فیصلہ اتفاق رائے سے لیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔