10 سالوں میں ’بھاجپا رشتہ دار سمیتی‘ نے تلنگانہ کو تباہ کر دیا، راہل گاندھی کا بی آر ایس پر شدید حملہ

راہل گاندھی نے اپنے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’کل حیدر آباد میں ایک طالبہ کی خودکشی سے متعلق افسوسناک خبر ملی، یہ خودکشی نہیں قتل ہے نوجوانوں کے خوابوں کا، ان کی امیدوں اور خواہشات کا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ایکس</p></div>

راہل گاندھی / ایکس

user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے تلنگانہ میں مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنے والی ایک طالبہ کی مبینہ خودکشی معاملے پر ریاست کی بی آر ایس حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ہفتہ کے روز راہل گاندھی نے تلنگانہ کی کے. چندرشیکھر راؤ حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بی آر ایس دراصل ’بھاجپا رشتہ دار سمیتی‘ ہے اور بی جے پی نے مل کر اس ریاست کو تباہ کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کر رہی 23 سالہ لڑکی نے حیدر آباد کے اشوک نگر واقع اپنے ہاسٹل کے کمرے میں مبینہ طور پر پھندا لگا کر خودکشی کر لی۔ اس کے بعد مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کر رہے امیدواروں نے علاقے میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس واقعہ کے بعد تلنگانہ کی بی آر ایس حکومت کو اپوزیشن پارٹیوں کی شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔


اس خودکشی معاملے پر راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ پوسٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’کل حیدر آباد میں ایک طالبہ کی خودکشی کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ یہ خودکشی نہیں، قتل ہے- نوجوانوں کے خوابوں کا، ان کی امیدوں اور خواہشات کا۔‘‘ پھر وہ لکھتے ہیں ’’تلنگانہ کا نوجوان آج بے روزگاری سے پوری طرح ٹوٹ چکا ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں بھاجپا رشتہ دار سمیتی- بی آر ایس اور بی جے پی نے مل کر اپنی نااہلی سے ریاست کو تباہ کر دیا ہے۔‘‘

اپنے پوسٹ میں راہل گاندھی نے ریاست میں کانگریس حکومت تشکیل پانے پر اہم پیش رفت کی یقین دہانی بھی کی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت جاب کیلنڈر جاری کرے گی، 1 ماہ میں یو پی ایس سی کے طرز پر ٹی ایس پی ایس سی کی از سر نو تشکیل کرے گی اور ایک سال کے اندر 2 لاکھ خالی سرکاری عہدوں کو بھرے گی۔ یہ گارنٹی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔