نامعلوم کالرز کو کوئی معلومات فراہم نہ کی جائے، جموں و کشمیر پولس کی ایڈوائزری

ایڈوائزری کے مطابق ایسی اطلاعات ہیں کہ لوگوں کو مشتبہ نامعلوم فون نمبرات سے کالز آر ہی ہیں جن میں فون کرنے والے اپنے آپ کو انتظامیہ کے افسرس بتا کر سیکورٹی معلومات طلب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کے پیش نظر راجوری پولس نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں لوگوں کو مختلف ایجنسیوں کے سیکورٹی آفیسروں کے بھیس میں نموادار ہونے والے عناصر، جو اہم معلومات طلب کرتے ہیں، سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔

مشتہر کی گئی ایڈوائزری میں کہا گیا کہ گذشتہ کئی دنوں سے ایسی رپورٹس مل رہی ہیں جن کے مطابق بعض پولس وسیول افسروں اورعام لوگوں کو مشتبہ نامعلوم فون نمبرات سے فون کالز آرہی ہیں جن میں فون کرنے والے اپنے آپ کوسینئر فوجی، پولس اور سیول افسرس بتا کر اُن سے سیکورٹی معاملات کے بارے میں معلومات طلب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ایڈوائزری کے مطابق ماہرین کی جانب سے تحقیقات کے بعد معلوم ہوا کہ ان کالوں کی جڑیں اسپیشل سافٹ ویئر سسٹم کے ذریعے بیرون ملک سے ہیں جس کے باعث موبائیل اسکرین پر +91 کوڈ نمودار ہوجاتا ہے۔

اس میں کہا گیا کہ اب تک کی تحقیق کےمطابق یہ کالز بیرون ملک سے کی جاتی ہیں جن کی وساطت سے کچھ شرپسند عناصر، ملک دشمن وسماج دشمن عناصر بھیس بدل کر لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ وہ اہم معلومات حاصل کرسکیں۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ایسی صورتحال میں لوگوں سے تاکید کی جاتی ہے کہ وہ مشکوک کالروں کی فون کالوں کو نہ اٹھائیں اور اس سلسلے میں فوراً متعلقہ پولس اسٹیشن میں رپورٹ درج کریں یا ایس ایس پی کے دفتر کے ساتھ براہ راست رابطہ کریں۔

اس میں کہا گیا ہے کہ یہ بات واضح کی جاتی ہے کہ کوئی بھی فوجی، پولس یا سیول آفیسر لوگوں کے ساتھ براہ راست رابطہ کرکے سیکورٹی معاملات کے بارے میں معلومات طلب نہیں کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔