اسمبلی انتخابات کے نتائج کو التجا مفتی نے حیرت انگیز ماننے سے کیا انکار
التجا مفتی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چار ریاستوں کے اسمبلی نتائج حیران کن نہیں ہیں، جمہوریت میں لوگوں کی حق رائے دہی معنی رکھتی ہے جو ریزلٹ سامنے آیا ہے اسے قبول کیا جانا چاہیے۔
مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج برآمد ہونے کے بعد کئی سیاسی ماہرین اور اپوزیشن لیڈران نے حیرانی کا اظہار کیا ہے۔ خصوصاً مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کانگریس بہتر کارکردگی کی کر رہی تھی، لیکن بی جے پی نے ان تینوں ریاستوں میں مکمل اکثریت حاصل کر سبھی کو حیران کر دیا۔ حالانکہ پی ڈی پی کی سینئر لیڈر التجا مفتی کو اس سے کوئی حیرانی نہیں ہوئی ہے۔
التجا مفتی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چار ریاستوں کے اسمبلی نتائج حیران کن نہیں ہیں۔ جمہوریت میں لوگوں کی حق رائے دہی معنی رکھتی ہے جو ریزلٹ سامنے آیا ہے اسے قبول کیا جانا چاہیے۔ کولگام میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران التجا مفتی نے یہ بھی کہا کہ گرچہ تین ریاستوں میں بی جے پی نے جیت حاصل کی ہے لیکن جہاں تک جموں و کشمیر کی بات ہے، یہاں کے لوگ بی جے پی کو پسند نہیں کرتے۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے بی جے پی کے تئیں اپنی ناراضگی کا کھل کر اظہار کیا ہے اور انھیں یہاں کامیابی نہیں ملنے والی۔
اس درمیان التجا مفتی نے سکاسٹ کے سات طالب علموں کی ضمانت پر رہائی کا خیر مقدم کیا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ان پر عائد یو اے پی اے ایکٹ کو خارج کرنا خوش آئند قدم ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔