بوتل بند پانی کے غیر قانونی دھندے کا پردہ فاش، 43 ہزار لیٹر سے زیادہ پانی ضبط، فیکٹری کا لائسنس منسوخ

غازی آباد میں بیورو آف انڈین اسٹینڈرز (بی آئی ایس) کی ٹیم نے مورٹا انڈسٹریل ایریا میں میسرز ریڈ وینس ڈسٹلری فیکٹری پر چھاپہ مارا۔ ٹیم نے یہاں بوتل بند پانی کی غیر قانونی تیاری کا پردہ فاش کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

غازی آباد: غازی آباد میں بیورو آف انڈین اسٹینڈرز (بی آئی ایس) کی ٹیم نے مورٹا انڈسٹریل ایریا میں میسرز ریڈ وینس ڈسٹلری فیکٹری پر چھاپہ مارا۔ ٹیم نے یہاں بوتل بند پانی کی غیر قانونی تیاری کا پردہ فاش کیا ہے۔

بوتل بند پینے کا پانی سگنیچر برانڈ کے نام سے پیک کیا جا رہا تھا۔ فیکٹری کے لائسنس کی مدت پہلے ہی ختم ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ بوتلوں پر پیکنگ کی تاریخ بھی غلط پائی گئی۔ آج جو پانی پیک کیا جا رہا تھا اس پر 16 مئی کی تاریخ لکھی جا رہی تھی۔ جائے وقوعہ سے بوتل بند پانی کے تقریباً 3600 کریٹ برآمد ہوئے ہیں۔ ایک کریٹ میں 12 لیٹر پانی ہوتا ہے۔ اس طرح تقریباً 43200 لیٹر پانی ضبط کیا گیا ہے۔ ثبوت کے طور پر پانی کی کچھ بوتلوں کو اپنے قبضہ میں لے لیا گیا جبکہ باقی پانی کو سیل کر کے وہاں محفوظ رکھا گیا ہے۔


بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز کے جوائنٹ ڈائریکٹر وکرانت نے بتایا کہ اس کمپنی کے پاس کوئی لائسنس نہیں ہے۔ تو اس بات کا یقین کیسے ہو سکتا ہے کہ کمپنی پانی کی تیاری اور پیکیجنگ کے تمام معیارات پر پورا اتر رہی ہے؟ اس کی مکمل رپورٹ تیار کر کے عدالت میں پیش کی جا رہی ہے۔ یہ کمپنی روزانہ تقریباً 36 ہزار لیٹر بوتل پانی تیار کر رہی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔