’جیل جانے سے بچنا ہے تو بی جے پی کے آگے گھٹنے ٹیکنے ہوں گے‘

کشواہا نے مائکرو بلاگنگ سائٹ پر ٹوئٹ کرکے کہا کہ بدعنوانی کے خوف سے جیل جانے سے بچنا ہے تو بی جے پی کے آگے گھٹنے ٹیکنا ہوں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پٹنہ: راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آرایل ایس پی) کے صدر اور سابق مرکزی وزیر اوپندر کشواہا نے مہاراشٹر کی سیاست میں رات و رات ڈرامائی تبدیلی میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے تعاون سے ایک بار پھر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت بننے پر این سی پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف اگر جیل جانے سے بچنا ہے تو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے آگے گھٹنے ٹیکنے ہوں گے۔

کشواہا نے مائکرو بلاگنگ سائٹ پر ٹوئٹ کرکے کہا کہ بدعنوانی کے خوف سے جیل جانے سے بچنا ہے تو بی جے پی کے آگے گھٹنے ٹیکنا ہوں گے۔ مہاراشٹر میں رات و رات میٹنگ ہوئی، رضامندی ہوئی، فیصلہ ہوا، عزت مآب سے وقت مانگا، وقت ملا، حکومت بنانے کا دعوی پیش ہوا، صدر راج ہٹانے کا عمل بھی ہوا، گورنر جی نے دعوت دی اورصبح صبح ہی حلف برداری ہوگئی۔ واہ کیا سرجیکل اسٹرائک ہوئی ہے، جمہوریت پر۔


خیال رہے کہ مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات 21 اکتوبر کو ہوئے تھے اور نتائج 24 اکتوبر کو آئے تھے۔ 288 رکنی اسمبلی میں بی جے پی کو سب سے زیادہ 105، شیوسینا کو 56، این سی پی کو 54 اور کانگریس کو 44 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں۔ اکثریت کے لئے 145 اراکین اسمبلی کی حمایت ضروری ہے۔


الیکشن کے بعد ایک مہینے تک چلے سیاسی تعطل کے بعد اچانک ایک بڑے سیاسی الٹ پھیر میں سنیچر کو بی جے پی نے این سی پی کے ایک گروپ کے ساتھ اتحاد کرکے حکومت بنالی۔ گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے صبح تقریباََ ساڑھے سات بجے دیوندر فڑنویس کو وزیراعلی اور این سی پی کے اجیت پوار کو نائب وزیراعلی کے عہدہ کا حلف دلایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔