’وزیر اعظم سے سوال نہیں پوچھ سکتے تو پھر کس سے پوچھیں؟‘ حراست میں لی گئیں کانگریس رکن پارلیمنٹ چراغ پا

کانگریس رکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڈ کا کہنا ہے کہ پولیس صبح 7 بجے سے میری رہائش پر ہے، وہ مجھے دو قدم بھی چلنے نہیں دے رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ورشا گائیکواڑ / تصویر: ایم آر سی سی سوشل میڈیا</p></div>

ورشا گائیکواڑ / تصویر: ایم آر سی سی سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

کانگریس رکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڈ نے جمعہ کے روز دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ممبئی دورہ کے سبب انھوں نے احتجاجی مظاہرہ کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن پولیس نے انھیں اور ان کی پارٹی کے کئی کارکنان کو مظاہرہ سے پہلے ہی حراست میں لے لیا۔

قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نے جمعہ کو ممبئی میں منعقد ہوئے گلوبل فنٹیک فیسٹ (جی ایف ایف) 2024 میں شرکت کی۔ ساتھ ہی وزیر اعظم پالگھر میں 76 ہزار کروڑ روپے کی لاگت والی ودھون پورٹ پروجیکٹ کی بھی بنیاد رکھیں گے۔ پی ایم مودی کے اس ممبئی دورہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے ورشا گائیکواڈ نے احتجاجی مظاہرہ کا منصوبہ بنایا تھا اور اب ان کا کہنا ہے کہ ’’پولیس صبح 7 بجے سے میری رہائش پر ہے۔ وہ مجھے دو قدم بھی چلنے نہیں دے رہی۔ اگر (پی ایم) معافی مانگنے یا خاموش احتجاجی مظاہرہ کرنے کے لیے کہنا جرم ہے تو میں کیا کہہ سکتی ہوں۔ اگر ملک کے وزیر اعظم سے سولا نہیں پوچھے جا سکتے، تو ہم اپنے سوال کس سے پوچھیں؟‘‘


ممبئی کانگریس نے وزیر اعظم کے ممبئی دورہ کے دوران احتجاجی مظاہرہ کا منصوبہ بنایا تھا۔ پولیس حراست میں لیے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر شیئر ایک پوسٹ میں پارٹی نے لکھا ہے کہ ’’ہمیں چھترپتی شیواجی مہاراج، مہاراشٹر کے وقار کے لیے آواز اٹھانے کے لیے حراست میں لیا گیا ہے، لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ وزیر اعظم کو ہمارے رول ماڈل کی بے حرمتی کے لیے معافی مانگنی چاہیے۔‘‘ کانگریس کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم، جنھوں نے حال ہی میں سندھو دُرگ ضلع کے راجکوٹ قلعہ میں منہدم چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمہ کی رونمائی کی تھی، ایسے میں وزیر اعظم کو اس کی ذمہ داری لینی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔