بہار میں روزگار کی عدم موجودگی کے لیے نتیش کمار اور نریندر مودی ذمہ دار: راہل گاندھی

کانگرس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ اگر بہار میں روزگار نہیں ہے، ملازمتیں نہیں ہیں تو اس کے لیے وزیر اعلیٰ نتیش کمار ذمہ دار ہیں، کیونکہ گزشتہ 15 سال سے وہی بہار پر حکمرانی کر رہے ہیں۔

راہل گاندھی، آئی این سی
راہل گاندھی، آئی این سی
user

تنویر

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج انتخابی تشہیر کے دوران بہار حکومت پر تلخ حملے کیے۔ انھوں نے کہا کہ آج اگر بہار کا نوجوان بے روزگار ہے، اس کے پاس ملازمت نہیں ہے تو اس کے لیے وزیر اعلیٰ نتیش کمار قصوروار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بہار کے لوگ کام کی تلاش میں دہلی اور دوسرے میٹرو پولیٹن شہروں میں جاتے ہیں۔ آخر انھیں بہار میں کام کیوں نہیں ملتا؟ بہار میٹرو میں کام کیوں نہیں ملتا؟ اس لیے کیونکہ بہار میں میٹرو ہے ہی نہیں، اور اس کے لیے ذمہ دار نتیش کمار ہیں۔

راہل گاندھی آج مغربی چمپارن میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ انھوں نے پی ایم مودی اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر بہار کے ساتھ دھوکہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان دونوں نے بہار کی ترقی کے لیے کچھ نہیں کیا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ’’عام طور پر دسہرے کے موقع پر راون کا پُتلا جلایا جاتا ہے، لیکن اس سال پنجاب میں لوگوں نے دسہرے پر پی ایم مودی، امبانی اور اڈانی کا پُتلا نذر آتش کیا۔ اس کی وجہ کیا ہے؟ یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ ملک کے پی ایم کے ساتھ ایسا ہو رہا ہے۔‘‘


راہل گاندھی نے کہا کہ بہار میں نہ تو ضروری ملازمتیں ہیں، نہ سہولیات ہیں۔ یہ سب عام لوگوں کا قصور نہیں ہے، یہ قصور وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کا ہے۔ اس سے قبل آج صبح راہل گاندھی نے ٹوئٹ کے ذریعہ بہار کے لوگوں کو پہلے مرحلہ میں ووٹنگ کے لیے نیک خواہشات پیش کیں۔ انھوں نے لکھا ’’اس بار انصاف، روزگار، کسان-مزدور کے لیے آپ کا ووٹ ہو صرف مہاگٹھ بندھن کے لیے۔ بہار کے پہلے مرحلہ کی ووٹنگ کے لیے آپ سبھی کو نیک خواہشات۔‘‘

واضح رہے کہ بہار اسمبلی انتخاب میں پہلے مرحلہ کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ پہلے دور میں 71 سیٹوں پر انتخاب ہو رہے ہیں۔ پہلے مرحلہ میں صبح ووٹنگ کی رفتار کچھ دھیمی ضرور تھی لیکن 1 بجے تک 31.54 فیصد ووٹ پڑنے کی خبریں سامنے آئیں۔ بہر حال، پہلے مرحلہ میں سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی اور نتیش حکومت کے 8 وزراء کی قسمت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔