’’بی جے پی حکومت میں آئی تو مسلمانوں کی الٹی گنتی شروع ہو جائے گی‘‘
ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ نصرت جہاں نے انتخابی تشہیر کے دوران اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’آپ لوگ اپنی آنکھ کان کھول کر رکھیے۔ بی جے پی جیسا خطرناک وائرس گھوم رہا ہے۔‘‘
مغربی بنگال میں اسمبلی انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں نے ایک دوسرے پر الزام تراشی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ ایک طرف جہاں بی جے پی نے ترنمول کانگریس میں توڑ-پھوڑ کرتے ہوئے اس کے کئی اہم لیڈروں کو اپنی طرف کھینچ لیا ہے، وہیں ترنمول کانگریس کے سرکردہ لیڈران عوام کے درمیان جا کر بی جے پی کے نقصانات شمار کرا رہے ہیں۔ اس درمیان ترنمول کانگریس کی مشہور و معروف خاتون لیڈر اور رکن پارلیمنٹ نصرت جہاں نے ایک جلسہ کے دوران بی جے پی کو کووڈ-19 (کورونا وائرس) سے بھی زیادہ خطرناک وائرس ٹھہرایا اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اگر بی جے پی مغربی بنگال میں برسراقتدار ہوتی ہے تو مسلمانوں کی الٹی گنتی شروع ہو جائے گی۔
بشیرہاٹ سے رکن پارلیمنٹ نصرت جہاں نے مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے مسلم اکثریتی علاقہ دیگنگا میں انتخابی تشہیر کے دوران اپنے بیان میں کہا کہ ’’آپ لوگ اپنی آنکھ کان کھول کر رکھیے۔ بی جے پی جیسا خطرناک وائرس گھوم رہا ہے۔ یہ پارٹی مذاہب کے درمیان تفریق اور آدمی-آدمی کے درمیان فساد کراتی ہے۔‘‘ اپنے بیان میں انھوں نے مزید کہا کہ ’’اگر بی جے پی اقتدار میں آئی تو مسلمانوں کے لیے الٹی گنتی شروع ہو جائے گی۔‘‘
نصرت جہاں کے اس بیان پر بی جے پی کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔ جوابی حملہ کرتے ہوئے بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ نے کہا ہے کہ ’’مغربی بنگال میں ویکسین پر سب سے خراب سیاست ہو رہی ہے۔ پہلے ممتا بنرجی کی کابینہ کے موجود وزیر سدھیکولا چودھری نے ویکسین لے جا رہے ٹرک کو رکوا دیا۔ اب ایک ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ نے مسلم اکثریتی علاقے میں انتخابی تشہیر کرتے ہوئے بی جے پی کا موازنہ کورونا سے کر دیا۔ لیکن پشی (ممتا بنرجی) خاموش ہیں۔ کیوں؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Jan 2021, 2:50 PM