’’تو پھر اتر پردیش میں ’سی اے اے‘ سے متعلق مقدمے واپس لے لیے جائیں گے!‘‘

سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے آج اعلان کیا کہ اترپردیش میں 2022 میں پارٹی کی حکومت بننے پر شہریت (ترمیمی) قانون و این آر سی کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر درج مقدمے واپس لئے جائیں گے۔

اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف ہوئے احتجاج کے دوران درج مقدموں کو واپس لے لیا جائے گا۔ ایس پی سربراہ نے آج اعلان کیا کہ اترپردیش میں 2022 میں پارٹی کی حکومت بننے پر شہریت (ترمیمی) قانون و این آر سی کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر درج مقدمے واپس لئے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اسمبلی انتخابات میں چھوٹی پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کے بھی اشارے دئیے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹی پارٹیوں کے لئے اپنے دروازے ہمیشہ کھلے رکھے ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اگلے سال اسمبلی انتخاب کے بعد ایس پی کی ہی حکومت بنے گی۔

قابل ذکر ہے کہ آج شاعر منوررانا کی بیٹی سمیہ رانا نے سماج وادی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر سی اے اے و این آر سی کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں سمیہ نے کافی کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ اس ضمن میں ان پر بھی مقدمہ درج ہے۔


سماج وادی پارٹی میں آج گونڈہ سے بی ایس پی کے پارلیمانی امیدوار رہے مسعود عالم خان، بی ایس پی کے لال چندر گوتم و خودرام پاسوان سمیت کئی لیڈران نے شمولیت اختیار کی۔ اکھلیش نے کہا کہ تمام پارٹیوں کے لوگ ایس پی میں شامل ہو رہے ہیں اور بہت سے لوگ شامل ہونا چاہتے ہیں۔ کئی چھوٹی پارٹیاں ہم سے منسلک ہونا چاہتی ہیں اس لئے پارٹی 2022 میں ہونے والے انتخاب کے بعد چھوٹی پارٹیوں سے مل کر حکومت بنائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔