رام رحیم کو پیرول مل رہا ہے تو حکومت دیگر قیدیوں کی درخواستوں پر بھی غور کرے ، ہائی کورٹ کی ہدایت
ہریانہ حکومت نے رواں سال گرمیت رام رحیم کو 70 دن کی پیرول دی ہے۔ پیرول کے حوالہ سے پنجاب-ہریانہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی گئی تھی، جس پر ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو کچھ ہدایات دی ہیں
نئی دہلی: شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) نے ڈیرا سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم کو ہریانہ حکومت کی طرف سے پیرول پر رہا کیے جانے کے خلاف پنجاب-ہریانہ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ اس پر سماعت کے دوران عدالت نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ جن قوانین کے تحت رام رحیم کو پیرول مل رہی ہے، حکومت باقی قیدیوں کی درخواستوں پر بھی غور کرے۔
ٹائم آف انڈیا کے مطابق، ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ یہ بتائے کہ کیا رام رحیم جیسے جرائم والے جیل کے قیدیوں کو قواعد کے تحت پیرول دی گئی ہے۔ اس حوالے سے عدالت نے قیدیوں کی درخواستوں پر حکام کی جانب سے کیے گئے فیصلوں سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
قائم مقام چیف جسٹس ریتو بہری اور جسٹس ندھی گپتا کی ڈویژن بنچ نے ایس جی پی سی کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے یہ احکامات جاری کئے۔
فروری میں داخل کی گئی ایس جی پی سی کی عرضی کے مطابق، اسی مہینے میں رام رحیم کی پیرول کے لیے منظور کیے گئے ڈویژنل کمشنر کے حکم پر ایک نظر ڈالنے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں ایک ایسے معاملے میں عارضی رہائی دی گئی تھی جس میں انہیں سزا سنائی گئی تھی۔ جس کے بارے میں کوئی حوالہ نہیں دیا گیا۔ رام رحیم کو قتل کے دو الگ الگ مقدمات میں مجرم قرار دیا گیا تھا، جس کے لیے اسے 17 جنوری 2019 اور 18 اکتوبر 2021 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
دریں اثنا، رام رحیم ریاستی حکومت کی طرف سے دی گئی 21 دن کی فرلو حاصل کرنے کے بعد بدھ کو روہتک کی سناریا جیل پہنچ گئے۔ اس سے پہلے وہ کل 70 دنوں کے لیے جیل سے رہا ہو چکے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔