’پی ایم مودی نے پہلے دی گئی گارنٹی پوری نہیں کی تو اب کس بات کی گارنٹی دے رہے‘، تلنگانہ میں کھڑگے کا خطاب

کانگریس صدر کھڑگے نے حیدر آباد میں پارٹی لیڈران و کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب مشکل وقت آتا ہے تو وزیر اعظم مودی کچھ نہ کچھ بہانہ بنانا شروع کر دیتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>حیدر آباد میں کانگریس لیڈران و کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے، تصویر @INCIndia</p></div>

حیدر آباد میں کانگریس لیڈران و کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے، تصویر @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج تلنگانہ واقع حیدر آباد میں پی ایم مودی کی پرانی گارنٹیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم مودی وعدے کرتے ہیں، ہر اخبار میں مودی کی گارنٹی کا اشتہار چھپتا ہے۔ پی ایم مودی کی ہی گارنٹی تھی کہ ہر سال دو کروڑ ملازمتیں دیں گے، کالا دھن واپس لائیں گے، سبھی کے اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپے دیں گے۔ مگر ان میں سے ایک بھی گارنٹی پوری نہیں ہوئی۔ پی ایم مودی نے پہلے کی ہی گارنٹی پوری نہیں کی تو اب وہ کس بات کی گارنٹی دے رہے ہیں۔‘‘

کانگریس صدر کھڑگے نے جمعرات کو حیدر آباد میں پارٹی کے بوتھ سطح کے ایجنٹوں کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے یہ بیان دیا ہے۔ اس دوران تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی، کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، تلنگانہ کانگریس کے انچارج جنرل سکریٹری دیپا داس منشی، نائب وزیر اعلیٰ ملو بھٹی وکرمارک سمیت پارٹی کے کئی سرکردہ لیڈران بھی موجود رہے۔ کھڑگے نے میٹنگ میں موجود کانگریس لیڈران و کارکنان سے کہا کہ ملک میں آئندہ دو ماہ میں لوک سبھا انتخابات ہونے والے ہیں۔ بلاک سطح، بوتھ سطح اور ریاستی سطح کے لیڈران اپنی پوری طاقت آئندہ لوک سبھا انتخاب میں لگائیں۔ پورے اتحاد کے ساتھ کانگریس پارٹی کو کامیاب بنائیں۔ اس بار بی جے پی کی حکومت ہٹے گی اور انڈیا اتحاد کی حکومت آئے گی۔


پی ایم مودی پر طنز کستے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’بھگوان کی تصویر دکھانے سے لوگوں کا پیٹ نہیں بھرے گا۔ جب مشکل وقت آتا ہے تو وزیر اعظم مودی کچھ نہ کچھ بہانہ کرتے ہیں۔ کبھی پاکستان کا نام لیتے ہیں، کبھی چین کا نام لیتے ہیں، کبھی بھگوان کا نام لیتے ہیں۔ اس لیے میری سبھی سے گزارش ہے کہ ان کے جال میں مت پھنسو، اگر پھنسو گے تو ملک کی جمہوریت برباد ہو جائے گی۔ ملک کا آئین ختم ہو جائے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’پی ایم مودی اور وزیر داخلہ سی بی آئی، انکم ٹیکس محکمہ، ای ڈی کے ذریعہ کانگریس اراکین پارلیمنٹ و اراکین اسمبلی کو ڈرا رہے ہیں۔ آئندہ انتخاب کو دیکھتے ہوئے کانگریس لیڈران پر جانچ ایجنسیاں بٹھا رہے ہیں۔ جب جب کانگریس کی طاقت بڑھتی ہے، تب تب بی جے پی اس کوشش میں لگ جاتی ہے کہ کانگریس کو کمزور کیا جائے۔ پی ایم مودی جمہوریت کو مضبوط کرنے کی بات کرتے ہیں، لیکن اپوزیشن لیڈران کو پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دیتے اور اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر دیتے ہیں۔ 10 سال میں وزیر اعظم مودی نے جمہوریت اور آئین کو ختم کرنے، غیر جانبدار اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن کانگریس ان کی کوششوں کو ناکام کرنے کے لیے پرعزم ہے ارو ملک کے آئین کو ہر حال میں بچانا چاہتی ہے۔‘‘

اپنے خطاب میں کھڑگے نے پی ایم مودی کے ساتھ ساتھ کے تلنگانہ کے سابق وزیر اعلیٰ سی آر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے کے سی آر مرکزی حکومت پر نہیں بلکہ کانگریس پر حملہ بولتے تھے۔ تلنگانہ کے اسمبلی انتخاب میں کانگریس پارٹی تنہا لڑی اور کانگریس کو پارٹی لیڈران و کارکنان کی محنت سے جیت ملی۔ کانگریس نے بی جے پی اور بی آر ایس دونوں کو ہرا کر حکومت تشکیل دی۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کانگریس کی کیا طاقت ہے۔ کانگریس نے تلنگانہ کی عوام سے جو وعدے کیے تھے، وہ کانگریس نبھائے گی۔ کانگریس حکومت کو اپنی بہترین کارکردگی کے ذریعہ تلنگانہ کو ایک ماڈل ریاست بنانا ہے، تاکہ ملک کی بڑی حکومتیں اس ماڈل کی مثال دیں اور اسے اپنائیں۔‘‘


کھڑگے نے اس دوران ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی قیادت میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ چل رہی ہے۔ اس یاترا کا مقصد ملک میں بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری اور عوام پر ہو رہے مظالم کو روکنا ہے۔ راہل گاندھی کی یہ یاترا ملک کے نوجوانوں، خواتین اور غریبوں کے لیے ہے۔ سبھی ہندوستانیوں کو ان کا ساتھ دینا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔