لاؤڈ اسپیکر بند نہ کئے تو مسجدوں کے سامنے تیز آواز میں ’ہنومان چالیسا‘ بجائیں گے، راج ٹھاکرے کا اعلان

راج ٹھاکرے نے کہا ’’مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر اتنی تیز آواز میں کیوں بجائے جاتے ہیں؟ اگر اسے نہیں روکا گیا تو مسجدوں کے باہر اور زیادہ تیز آواز میں ہنومان چالیسا بنائی جائے گی‘‘

راج ٹھاکرے / سوشل میڈیا
راج ٹھاکرے / سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: بی جے پی کے بعد اب مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) نے بھی مساجد کے لاؤڈ اسپیکر کی تیز آواز پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے مساجد کے لاؤڈ اسپیکروں کو روکنے کا یہ مطالبہ ہفتہ کے روز ایک ریلی کے دوران کیا۔

راج ٹھاکرے نے شیوا جی پارک میں منعقدہ ایک ریلی سے کہا ’’مساجد میں لاؤڈ سپیکر اتنے اونچی آواز میں کیوں بجائے جاتے ہیں؟ اگر اسے نہیں روکا گیا تو مساجد کے باہر اسپیکر پر ہنومان چالیسا بلند آواز میں چلائی جائے گی۔‘‘ راج ٹھاکرنے نے مزید کہا کہ وہ عبادت یا کسی خاص مذہب کے خلاف نہیں ہیں اور انہیں اپنے مذہب پر فخر ہے۔ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ نے این ایس پی کے سربراہ شرد پوار پر بھی تنقید کی اور ان پر وقتاً فوقتاً ذات پات کا مسئلہ اٹھانے اور سماج کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔


راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور اپنے چچازاد بھائی ادھو ٹھاکرے پر بھی تنقید کی، جن کی پارٹی شیو سینا نے 2019 میں وزیر اعلیٰ کے عہدے پر اختلاف کے سبب بی جے پی سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ انہوں نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کہہ رہے تھے کہ دیویندر فڑنویس اگلے وزیر اعلی بننے والے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے اسٹیج پر موجود تھے لیکن انہوں نے سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے کا کبھی ذکر نہیں کیا۔

راج ٹھاکرنے نے کہا ’’ادھو نے اس مسئلہ کو تب اٹھایا جب انہیں احساس ہوا کہ بی جے پی ان کی مدد کے بغیر (2019 کے انتخابات کے بعد) حکومت نہیں بنا سکتی۔ ایم این ایس لیڈر نے الزام لگایا کہ حکومت میں شامل تین پارٹیوں (شیو سینا، این سی پی اور کانگریس) نے عوامی رائے کو نظر انداز کیا ہے۔


اس سے قبل صوتی آلودگی کی شکایت کرتے ہوئے ممبئی بی جے پی نے لاؤڈ اسپیکر سے اذان دینے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ممبئی بی جے پی کے صدر اور ایم ایل اے منگل پربھات لودھا نے اس سلسلے میں ممبئی پولیس کمشنر سنجے پانڈے سے بھی ملاقات کی تھی اور ایک میمورنڈم پیش کیا تھا۔ بی جے پی نے کہا تھا ’’ممبئی پولیس کی جانب سے صوتی آلودگی کو روکنے کے لیے تقریبات کا اہتمام کیا جا رہا ہے لیکن ممبئی والوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ اس کی ایک اہم وجہ مسجد کے لاؤڈ سپیکر سے دی جانے والی اذان ہے۔ لاؤڈ سپیکر سے اذان کے دوران بلند آوازوں کی وجہ سے صوتی آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔