تقسیم ہوئے تو وائرس جیت جائے گا، متحد رہے تو ہم جیتیں گے: راہل گاندھی
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ ”وائرس کو ہرانے کے بعد ہندوستان بہت تیزی کےسا تھ آگے بڑھ سکتا ہے، لیکن ہمیں بغیر ڈرے اعتماد سے کام لینا ہوگا۔“
"بہت سارے لوگ گھروں میں بند ہیں، ڈر لگ رہا ہے، لوگ بے روزگار ہو رہے ہیں، بہت لوگوں کو ڈر لگ رہا ہے کہ کھانا نہیں ملے گا۔ میں آپ سب سے کہنا چاہتا ہوں کہ ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہندوستان اس وائرس کو آسانی سے ہرا دے گا، لیکن ہندوستان کو مل کر اور ایک ہو کر کام کرنا ہوگا۔ وائرس ہمیں یہی پیغام دے رہا ہے، سبھی ممالک کو یہ پیغام دے رہا ہے۔ اگر ہم تقسیم ہو گئے تو وائرس جیت جائے گا۔ اگر ہم ایک ہو گئے تو وائرس کو ہم ہرا دیں گے۔ اس لیے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔"
یہ جملے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پارٹی پریس بریفنگ کے دوران کہے۔ انھوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ ہمیں اگر کورونا وائرس پر فتح حاصل کرنی ہے تو سبھی کو متحد ہونا پڑے گا، سبھی سیاسی پارٹیوں کو ایک ساتھ آنا ہوگا، کیونکہ کسی بھی طرح کی تقسیم اور منافرت وائرس کو پھیلنے کا موقع دے گا۔ راہل گاندھی نے پریس بریفنگ کے دوران نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ "کنفیڈنس کے ساتھ ہندوستان اس وائرس کو ہرائے گا۔ کانگریس پارٹی اور میں مرکزی حکومت کو تعمیری مشورہ دینا چاہتے ہیں۔ حکومت مانے یا نہ مانے، ہم مشورہ دیں گے۔ حکومت کو جو مشورہ پسند آئے وہ مانے، اور جو نہ پسند آئے اسے مت مانے۔" راہل گاندھی نے مزید کہا کہ "وائرس کو ہرانے کے بعد ہندوستان بہت تیزی کے ساتھ آگے بڑھ سکتا ہے، لیکن ہمیں بغیر ڈرے کنفیڈنس سے کام لینا ہوگا۔"
راہل گاندھی ہندوستان کے وہ پہلے سیاست داں بن گئے ہیں جنہوں نے ویڈیو کے ذریعہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس میں انہوں نے ملک کے صحافیوں کے سوالوں کے بے باک انداز میں جواب دئے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ لاک ڈاؤں کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ایک پاز یعنی وقفہ ہے اصلی جنگ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا اصلی جنگ جب ہی شروع کی جا سکتی ہے جب زیادہ سے زیادہ جانچ کرا کر ہم حساس علاقوں کی نشاندہی کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے ہٹنے کے بعد یہ بیماری اور زیادہ شدت کے ساتھ حملہ آور ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا ہندوستان دنیا کے دوسرے ممالک سے جدا ہے یہاں کے مسائل الگ ہیں اس لئے ان سے موازنہ کرنا صحیح نہیں ہوگا۔
کانگریس لیڈر نے کورونا انفیکشن کے تعلق سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "کورونا کو کنٹرول نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اسے مینیج کیا جا سکتا ہے۔ جتنے بہتر طریقے سے آپ اس بحران میں چیزوں کو مینیج کریں گے، کورونا کو ختم کرنے میں اتنی زیادہ مدد ملے گی۔ اس بحران میں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے لگاتار بات کرنے کی ضرورت ہے۔" انھوں نے مزید کہا کہ "کورونا بحران کے درمیان بہت ساری ایسی چیزیں ہیں جس پر سوال کھڑے کیے جا سکتے ہیں۔ پہلا جو مسئلہ ہے وہ ٹیسٹنگ کا ہے، دوسرا ان لوگوں سے جڑا ہے جو ہمیں روزگار دیں گے۔ ان کے لیے آخر کیا قدم اٹھائے جا رہے ہیں۔ یہ ساری چیزیں واضح ہونی چاہئیں۔"
راہل گاندھی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران سب سے زیادہ اہمیت ہندوستان میں اتحاد پیدا کرنے کو لے کر ظاہر کی اور ساتھ ہی کورونا ٹیسٹنگ میں اضافہ کیے جانے کا تذکرہ بھی انھوں نے کیا۔ راہل گاندھی نے ایک طرف یہ کہا کہ "اگر بیماری سے لڑنا ہے تو ہندوستان کو ایک ہونا پڑے گا۔ ذات کو، مذہب کو، عمر کو... سب کو بھول کر ہمیں ایک ہونا پڑے گا۔ جہاں بھی ہندوستان نے آپس میں لڑائی شروع کی، وہیں کمزوری شروع ہو جائے گی۔ سب کو ایک کر کے آگے لے جانا پڑے گا۔" وہیں دوسری طرف یہ بھی کہا کہ "کورونا وائرس انفیکشن پر قابو پانے کے لیے صرف لاک ڈاؤن سے کام نہیں بنے گا، بلکہ سب سے زیادہ ضروری ٹیسٹنگ کو بڑھانا ہے۔ ایسا کر کے ہی کووڈ-19 پازیٹو مریضوں کا پتہ لگایا جا سکے گا اور صحت مند لوگوں کو اس انفیکشن سے بچایا جا سکے گا۔"
لاک ڈاؤن کھولنے کے ایشو پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ "منصوبہ بند طریقے سے لاک ڈاؤن کھولنے کی ضرورت ہے۔ اگر اچانک پوری طرح لاک ڈاؤن ہٹایا گیا تو اس سے خطرہ مزید بڑھ جائے گا۔ ریاستوں کو بھی منصوبہ بنانا ہوگا۔ مرکز جو قدم اٹھا رہا ہے، اسے اٹھانے دینا چاہیے، لیکن دوسری طرف ریاستوں کو بھی اپنے طریقے سے کام کرنا چاہیے۔"
چین سے ٹیسٹنگ کٹ ہندوستان پہنچنے میں تاخیر سے جڑے ایشو پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ "کورونا کے پھیلتے ہی سبھی ممالک نے ٹیسٹنگ کٹ منگانی شروع کر دی۔ جہاں سے ٹیسٹنگ کٹ ملتے ہیں، وہاں ٹیسٹنگ کٹ میں کمی آ گئی ہے۔ ایسے میں ہمیں کوئی نہ کوئی طریقہ نکالنا ہوگا جس سے ہمیں ٹیسٹنگ کٹ مل سکے۔ بغیر ٹیسٹنگ کے ہم اس لڑائی کو نہیں لڑ سکتے ہیں۔"
اس درمیان راہل گاندھی نے غریب و مزدوروں کی آواز بھی بلند کی۔ انھوں نے کہا کہ اس بحران کے وقت میں حکومت کو غریبوں میں راشن تقسیم کرنے میں تیزی لانی چاہیے۔ کانگریس لیڈر نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ "گودام میں راشن بھرا پڑا ہے۔ ایسے میں ہر ہفتے غریبوں کو دس کلو راشن دیا جانا چاہیے۔ نئی فصل آنے کے بعد گودام میں مزید راشن پہنچے گا، اور اس لیے یہی وقت ہے کہ جو راشن ہمارے پاس پڑا ہے، اسے غریبوں میں تقسیم کیا جائے۔"
راہل گاندھی نے واضح طور پر کہا کہ کانگریس پارٹی پوری طرح حکومت کے ساتھ ہےاور وہ حکومت کو مشورہ دیتی رہے گی، ان مشوروں کا ماننا یا نہ ماننا حکومت کی مرضی ہے لیکن ہم سب متحد ہیں اور یہ وہ وقت نہیں ہے کہ حکومت نے یہ نہیں کیا اور یہ غلط کیا۔ اس وقت کی ترجیح بیماری کو شکست دینا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔