دلت–مسلم ساتھ آئے تو حکومت بدل دیں گے: بھیم آرمی
سہارنپور میں 8 مہینے بعد ایک بار پھر چندر شیکھر کی ‘بھیم آرمی’ نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف منظم انداز میں ریلی نکالی بلکہ اپنا عزم مصمم بھی ظاہر کر دیا۔
سہارنپور: ہفتہ کی دوپہر ایک بجے سہارنپور کے گاندھی میدان میں بھیم آرمی کی ریلی کی تیاری ہو رہی تھی، مقامی انتظامیہ نے اسے غیر قانونی قرار دیا تھا۔ ایک مہینے سے طلب کی جا رہی اجازت کو آخر وقت میں رَد کر دیا گیا تھا۔ انتظامی افسروں کے مطابق دلیل دی گئی تھی کہ پہلے اسی میدان پر بھیم آرمی کے کارکنان کے اکٹھا ہونے کے بعد ہنگامہ ہوا تھا اس لیے پھر ایسا نہ ہو اس لیے اس کی اجازت نہیں دی گئی۔ پولس بھیم آرمی کارکنان پر مقدمہ درج کرنے پر غور کر رہی تھی اور بھیم آرمی کا پروگرام ناکامیاب کرنے کی تیاری چل رہی تھی کہ اسی وقت شہر سے تقریباً 6 کلو میٹر دور دہلی روڈ پر کانشی رام آواسیہ میدان پر آناً فاناً میں ضلع مجسٹریٹ سہارنپور نے اس کی اجازت دے دی۔ ریلی کی یہ اجازت بھیم آرمی کارکن سنّی گوتم کی الگ درخواست پر دی گئی۔ اس میں 500 کارکنان کے جمع ہونے کی بات کہی گئی۔
انتظامیہ سمجھ رہی تھی کہ لگاتار پروگرام کے مقام میں تبدیلی اور شہر سے کافی باہر انعقاد کی ان کی پالیسی کے سبب بھیم آرمی کے لوگ بھیڑ نہیں جمع کر پائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ چندرشیکھر زندہ باد کا نعرہ لگاتے ہوئے لوگ کثیر تعداد میں جمع ہونے لگے اور یہ نظارہ دیکھ کر انتظامیہ کی حالت دگر گوں ہو گئی۔ پورے ڈسپلن کے ساتھ اور چندر شیکھر آزاد 'راون' کی تصویر ہاتھوں میں اٹھائے نیلا گمچھا گلے میں ڈالے ہزاروں کی تعداد میں دلت جوش و خروش کے ساتھ جائے تقریب پر جمع ہو گئے۔
بغیر لیڈر والے اسٹیج پر (جس میں جگنیش میوانی بھی نہیں پہنچے) بھیم آرمی کے کارکنان اور دلت مفکرین نے حکومت کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ بھیم آرمی کے قومی ترجمان منجیت کٹیال نے اس موقع پر کہا کہ "حکومت کے بڑھتے مظالم سے دلت اور زیادہ مضبوط ہو رہا ہے۔ چندر شیکھر بھائی دلتوں کی آواز ہیں ان کے قتل کی سازش ہو رہی ہے۔ اب ان کی جیل بدلنے کی بات ہو رہی ہے، ان کو سبھی مقدموں میں ضمانت مل چکی ہے۔ حکومت ان پر کبھی تین مہینے اور کبھی چھ مہینے راسوکا بڑھا دیتی ہے اور سازش کے تحت بھیم آرمی کا موازنہ نکسلی سے بھی کی گئی۔" انھوں نے مزید کہا کہ "بھیم آرمی ایک آئینی تنظیم ہے اور ہمیں صرف اس لیے کچلنے کی کوشش کی جا رہی ہے کیونکہ ہماری ذات دلت ہے۔ چندرشیکھر بھائی ہمارے دلوں میں راج کرتے ہیں، بھیم آرمی کو قصداً بدنام کیا گیا۔" ساتھ ہی انھوں نے مطالبہ کیا کہ "چندر شیکھر بھائی کو جلد سے جلد رہا کیا جائے۔ یہ حکومت انھیں مار دینا چاہتی ہے۔"
بے پناہ رکاوٹوں کے باوجود چندر شیکھر راون کے حق میں جمع ہوئے ہزاروں دلت یہاں چندرشیکھر کے خلاف ہو رہی راسوکا کی کارروائی پر مایوسی ظاہر کر رہے تھے۔ دلتوں میں اس مرتبہ چندرشیکھر کو لے کر جوش تھا اور حکومت کے تئیں ناراضگی۔ قریب کے گاوں ملہی پور سے آئی وملہ نے 'قومی آواز' سے بات چیت کے دوران کہا کہ "جب تک چندرشیکھر جیل میں رہے گا آگ یونہی جلتی رہے گی۔" بے حد تیز آواز میں پرجوش دلت 'جے جے جے چندر شیکھر' کے نعرے لگا رہے تھے۔ مگر یہ آواز تھوڑی اور نہ بڑھ جائے اس لیے مقامی پولس کو یہاں تعینات کیا گیا تھا۔
اس پروگرام کے دوران بھیم آرمی کے قومی صدر ونے رتن سنگھ نے کئی حیران کرنے والے انکشافات بھی کیے۔ انھوں نے کہا کہ جیل میں دو مسلمان لڑکے حیدر اور جاوید سائے کی طرح چندرشیکھر بھائی کے ساتھ رہتے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ راسوکا کوئی بڑی بات نہیں ہے لیکن حکومت چندر شیکھر کو مارنا چاہتی ہے۔ رتن سنگھ نے بتایا کہ دونوں مسلم نوجوانوں کی وجہ سے چندر شیکھر کو مارنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہو پا رہی ہیں اور ممکن ہے کہ چندر شیکھر بھائی کی مدد کرنے کے سبب ان دونوں کو بھی سزا مل جائے۔ ان دونوں نوجوانوں کے رہتے ان کا قتل ممکن نہیں لگتا اس لیے اب چندر شیکھر بھائی کی جیل تبدیل کرنے کی کارروائی چل رہی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو جہاں بھی ان کی جیل بدلی جائے گی وہاں ہی بھیم آرمی ہزاروں کارکنان کے ساتھ گرفتاری دے گی۔ ونے رتن سنگھ نے کہا کہ یہ ہمارے کچھ ملازم ٹھیک کام نہیں کر رہے ہیں جنھیں ہم کرسی سے اتار دیں گے۔
بھیم آرمی کی اس ریلی میں قاری زاہد نے 'چندر شیکھر زندہ باد' نظم پڑھ کر دلتوں کے دل پر لگے زخم کی ترجمانی کی اور ان کا جوش بڑھایا جس سے تقریباً سبھی مقررین نے مسلمانوں سے دلتوںکا ساتھ دینے کی اپیل کی۔ بھیم آرمی کے ضلع صدر کمل والیہ نے کہا کہ اگر دلت اور مسلم ایک ہو جائیں تو ہم مودی اور یوگی دونوں کو کرسی سے اتار دیں گے۔
خواتین بھی اس تقریب میں بے حد جذباتی انداز میں نظر آئیں۔ سینکڑوں خواتین نے چندر شیکھر آزاد کی تصویر سینے سے لگائی ہوئی تھیں اور چندر شیکھر زندہ باد کے نعرے لگا رہی تھیں۔ ببیتا جاٹو نے ہمیں بتایا کہ اب ہر دلت ماں چندر شیکھر جیسا بیٹا چاہتی ہے۔ بھیم آرمی کی اس ریلی میں مولانا ارشد مدنی کو بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن وہ نہیں آ سکے۔ پھر بھی انھوں نے ایک پیغاممولانا سلمان کے ہاتھوں بھیجا۔ مولانا سلمان نے کہا کہ جرم کے خلاف وہ ہر لڑائی میں ساتھ ہیں۔
سہارنپور میں آج کی اس ریلی کے بعد ایک بات واضح ہو گئی کہ دلتوں نے چندرشیکھر کو اپنا لیڈر قبول کر لیا اور بھیم آرمی ختم نہیں ہوئی ہے۔ بے حد منظم انداز میں بھیم آرمی کے کارکنان نے آج تقریب منعقد کی اور انتظامیہ کا بھرپور تعاون بھی کیا۔ ریلی میں آئے لوگوں کے بیٹھنے اور کھانے کا انتظام بہت اچھے ڈھنگ سے کیا گیا تھا۔ خواتین کے لیے بھی خاص انتظام تھا۔ بھیم آرمی کے والنٹیر پوری طرح مستعد نظر آ رہے تھے۔ مطلب صاف ہے کہ تیاری طویل ہے اور یہ جنگ اس وقت تک جاری رہنے والی ہے جب تک بھیم آرمی اپنے مقاصد میں کامیاب نہ ہو جائے۔ بھیم آرمی نے ریلی کے دوران متنبہ بھی کر دیا ہے کہ حکومت دلتوں اور مسلمانوں پر مظالم بند کرے اور چندر شیکھر کو رہا کر دے ورنہ...!
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔