بی ایس پی اراکین اسمبلی کو ساتھ ملایا تو سماجوادی میں بغاوت پھوٹ پڑے گی! مایاوتی کا انتباہ
مایاوتی نے کہا کہ اگر اکھلیش یادو نے بی ایس پی سے نکالے گئے اراکین اسمبلی کو اپنی پارٹی میں شامل کیا تو ایس پی میں پھوٹ پڑے گی اور اس کے اراکین اسمبلی بی ایس پی میں شامل ہوں گے۔
لکھنو: بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے آج ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو اپنے ٹوئٹ کے ذریعہ انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر بی ایس پی سے نکالے گئے اراکین اسمبلی کو سماج وادی پارٹی میں جگہ دی گئی تو سماج وادی پارٹی میں پھوٹ پڑنا یقینی ہے۔ بی ایس پی سے نکالے گئے اسلم رائنی، مجتبیٰ۔حکیم لال، ہرگوند بھارگو اور سشما پٹیل کے گزشتہ روز ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے ساتھ ملاقات اور بند کمرے میں بات چیت کے بعد آج مایاوتی نے یک بعد دیگر پانچ ٹوئٹ کیے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اکھلیش یادو نے بی ایس پی سے نکالے گئے اراکین اسمبلی کو اپنی پارٹی میں شامل کیا تو ایس پی میں پھوٹ پڑے گی اور اس کے اراکین اسمبلی بی ایس پی میں شامل ہوں گے۔ انہوں نے بغیر کسی کا نام لئے کہا کہ ایس پی کے کچھ اراکین اسمبلی بی ایس پی میں آنے کو تیار بیٹھے ہیں۔
نفرت، توڑپھوڑ، دشمنی اور ذات پات وغیرہ کی گھناونی سیاست میں ماہر سماج وادی پارٹی کے ذریعہ میڈیا کے سہارے یہ شائع کروانا کہ بی ایس پی کے کچھ اراکین ٹوٹ کر ایس پی میں آرہے جوکہ صریح دھوکہ دھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں کافی پہلے ہی ایس پی اور ایک کاروباری کے درمیان ملی بھگت کی وجہ سے راجیہ سبھا کے انتخاب میں دلت کے بیٹے کو ہرانے کی کوشش کی وجہ سے معطل کیا جاچکا ہے۔ ایس پی ان معطل اراکین اسمبلی کے تئیں تھوڑی بھی ایمانداری ہوتی تو انہیں اندھیرے میں نہیں رکھتی۔
انہوں نے کہا کہ ایس پی کا قول وفعل ہمیشہ سے دلت مخالف رہا ہے اور وہ اس میں اصلاح کے لئے قطعی تیار نہیں ہے۔ بی ایس پی کی میعاد کار میں بھدوہی کا نام سنت روی داس نگر کیا گیا تھا۔ جسے ایس پی نے اپنی میعاد کار میں پھر بدل کر بھدوہی کردیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔