امت شاہ کے بیان پر کانگریس کا جوابی حملہ، پوچھا- اڈانی معاملہ میں چھپانے کو کچھ نہیں تو...

جے رام رمیش نے کہا کہ جانچ اس کی بھی ہونی چاہئے کہ اڈانی اور مودی کے بیچ کیا رشتہ ہے اور اتنے سالوں سے آخر کیا چھپایا گیا

کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش / آئی اے این ایس
کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: اڈانی کے معاملہ پر انڈین نیشنل کانگریس مودی حکومت پر لگاتار حملہ آور ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ’بی جے پی کو چھپانے یا ڈرنے کی ضرورت ن ہیں‘ والے بیان پر کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے منگل (14 فروری) کو پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اگر ان کے (بی جے پی) پاس چھپانے کے لئے کچھ نہیں ہے تو جے پی سی کے مطالبہ پر راہ فرار کیوں اختیار کر رہے ہیں؟

جے رام رمیش نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اڈانی کے معاملہ کا ذکر تک نہیں کرنے دیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ہنڈن برگ رپورٹ کی جانچ کے لئے عرضی داخل کی گئی ہے جبکہ جانچ کو اڈانی کی بھی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک گانا تھا ’بدن پہ ستارے لپیٹے ہوئے‘ اب ترنگے کو لپیٹ کر سب چھپایا جا رہا ہے۔


جے رام رمیش نے کہا کہ جانچ اس کی بھی ہونی چاہئے کہ اڈانی اور مودی کے بیچ کیا رشتہ ہے اور اتنے دنوں سے کیا چھپایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہمیشہ نجی سرمایہ کاری کے حق میں رہی ہے اور پارتی کا موقف ہے کہ معاشی ترقی نجی سرمایہ کاری کے دم پر ہی ہوگی، ہمارا ہمیشہ سے کہنا ہے کہ نجی سرمایہ کاری ہی ترقی کا واحد انجن ہے اور اس کو فروغ دینا ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا ’’ہم انٹرپرینیورشپ کے حق بھی میں ہیں۔ انٹرپرینیورشپ کاروبار کے نئے دروازے کھولے گی۔ یہ بھی معاشی ترقی کا ایک راستہ ہے۔ ہمارا تیسرا اصول یہ ہے کہ ہم اندھی نجکاری کے خلاف ہیں۔ پبلک پراپرٹی جس طرح سے فروخت کی جا رہی ہے، ہم اس کے خلاف ہیں۔ پبلک سیکٹر جو منافع میں ہے اسے بھی فروخت کیا جا رہا ہے، ہم اس کے خلاف ہیں۔


کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ ہمارا چوتھا اصول یہ ہے کہ ہم لبرلائزیشن میں یقین رکھتے ہیں۔ اس کی شروعات منموہن سنگھ کی حکومت کے دوران ہوئی تھی۔ اس کے لیے قوانین ہونے چاہئیں، ادارے ہونے چاہئیں۔ ان اداروں کو آزادی سے چلانے کا حق ہونا چاہیے۔ ہماری جنگ کرونی سرمایہ داری کے خلاف ہے۔ جس طرح کسی کمپنی کو نجکاری سے فائدہ پہنچایا گیا ہے، ہماری لڑائی اس کے خلاف ہے، خاص طور پر ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کی نجکاری۔

کانگریس نے دہرایا کہ جے پی سی جانچ پر اپوزیشن متحد ہے۔ اگر کوئی اور اس کی جانچ کرے گا تو بنیادی سوالوں کے جواب نہیں مل پائیں گے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں جو سوال پوچھے تھے وہ ریکارڈ سے ہٹا دیے گئے۔ اڈانی کا نام بھی نکال دیا گیا۔ انہوں نے کہا ’’میں نے راجیہ سبھا میں مطالبہ کیا تھا کہ وہ کانگریس پر جو بھی الزام لگا رہی ہے اسے راجیہ سبھا کی میز پر رکھا جائے، وہ بھی ریکارڈ سے ہٹا دیا گیا۔ ہمیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ پارلیمنٹ کے اندر جو کچھ کہو گے اسے حذف کر دیا جائے گا۔ لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔‘‘


انہوں نے مزید کہا ’’میں نے آج صبح سیبی کے چیئرمین اور آر بی آئی کے گورنر کو خط لکھا ہے اور ان سے اڈانی معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جس کی بھی تحقیقات کی ضرورت ہے، انہیں کارروائی کرنی ہے وہ بلا جھجک کریں۔ انہیں وزیراعظم اور وزرا سے ڈرنا نہیں چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔