آئی اے ایس کی نجکاری ریزرویشن ختم کرنے کی گارنٹی! راہل گاندھی کا مرکزی حکومت پر حملہ

یو پی ایس سی نے 45 آسامیوں کے لیے اشتہار دیا تھا، جس میں 10 جوائنٹ سکریٹری اور 35 ڈائریکٹر/ڈپٹی سیکریٹری کے عہدے شامل تھے۔ یہ آسامیاں کنٹریکٹ کی بنیاد پر ’لیٹرل انٹری‘ کے ذریعے پُر کی جائیں گی

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ویڈیو گریب</p></div>

راہل گاندھی / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مرکز کی مختلف وزارتوں میں جوائنٹ سکریٹری، ڈائریکٹر اور ڈپٹی سکریٹری کے اہم عہدوں پر جلد ہی 45 ماہرین کی 'لیٹرل انٹری' کے ذریعے تقرری کرنے کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔ اس کی مذمت کرتے ہوئے راہل نے کہا کہ لیٹرل انٹری کے ذریعہ اہم عہدوں پر بھرتی کر کے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی زمروں کے لئے ریزرویشن کھلے عام چھینا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھی گئی ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے اسے انتظامی ڈھانچے اور سماجی انصاف دونوں کو نقصان پہنچانے والا فیصلہ قرار دیا اور کہا کہ ’انڈیا اتحاد‘ اس ملک مخالف قدم کی سختی سے مخالفت کرے گا۔ قبل ازیں، سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو اور بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے بھی اسے حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی من مانی، سازش اور آئین کی خلاف ورزی قرار دیا۔


راہل گاندھی نے لکھا، ’’نریندر مودی یونین پبلک سروس کمیشن کے بجائے 'راشٹریہ سویم سیوک سنگھ' کے ذریعے سرکاری ملازمین کی بھرتی کر کے آئین پر حملہ کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں میں لیٹرل انٹری کے ذریعے اہم عہدوں پر بھرتی کر کے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی زمروں کے ریزرویشن کو کھلے عام چھین لیا جا رہا ہے۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ اعلیٰ بیوروکریسی سمیت ملک کے تمام اعلیٰ عہدوں پر پسماندہ افراد کی نمائندگی نہیں ہے، اسے بہتر کرنے کے بجائے لیٹرل انٹری کے ذریعے اعلیٰ عہدوں سے ہٹایا جا رہا ہے۔ یو پی ایس سی کی تیاری کرنے والے نوجوان اور محروموں کے لیے ریزرویشن سمیت سماجی انصاف کے تصور کو ٹھیس پہنچائی جا رہی ہے۔‘‘

راہل گاندھی نے مزید لکھا، ’’اہم سرکاری عہدوں پر بیٹھ کر چند کارپوریٹس کے نمائندے کیا استحصال کریں گے اس کی ایک واضح مثال سیبی ہے، جہاں پرائیویٹ سیکٹر سے آنے والے ایک شخص کو پہلی بار چیئرپرسن بنایا گیا تھا۔ ہندوستان اس ملک دشمن اقدام کی سختی سے مخالفت کرے گا جس سے انتظامی ڈھانچے اور سماجی انصاف دونوں کو نقصان پہنچے گا۔ آئی اے ایس کی نجکاری ریزرویشن ختم کرنے کی مودی کی گارنٹی ہے۔‘‘


پبلک سروس کمیشن کا اشتہار

خیال رہے کہ مرکز کی مختلف وزارتوں میں جوائنٹ سکریٹری، ڈائریکٹر اور ڈپٹی سیکریٹریز کے اہم عہدوں پر جلد ہی 45 ماہرین کی تقرری ہونے والی ہے۔ عام طور پر اس طرح کے عہدوں پر آل انڈیا سروسز- انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس)، انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) اور انڈین فاریسٹ سروس (آئی ایف او ایس) اور دیگر 'گروپ اے' سروسز کے افسران کے ذریعہ تقرری کی جاتی ہے۔

یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) نے ہفتے کے روز 45 آسامیوں کے لیے اشتہار دیا، جس میں 10 جوائنٹ سکریٹری اور 35 ڈائریکٹر/ڈپٹی سیکریٹری کے عہدے شامل ہیں۔ یہ آسامیاں کنٹریکٹ کی بنیاد پر ’لیٹرل انٹری‘ کے ذریعے پُر کی جائیں گی۔ اشتہار میں کہا گیا، ’’حکومت ہند جوائنٹ سکریٹری اور ڈائریکٹر/ڈپٹی سکریٹری سطح کے افسران کو 'لیٹرل انٹری' کے ذریعے تعینات کرنا چاہتی ہے۔ اس طرح، قوم کی تعمیر میں حصہ ڈالنے کے خواہشمند باصلاحیت ہندوستانی شہریوں سے جوائنٹ سکریٹری یا ڈائریکٹر/ڈپٹی سکریٹری کی سطح پر حکومت میں شامل ہونے کے لیے آن لائن درخواستیں طلب کی جاتی ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔