حکومت ہند کی ہدایت پر یو ٹیوب نے ہٹائی ونگ کمانڈر ابھینندن کی قابل اعتراض ویڈیوز

حکومت ہند نے یوٹیوب سے کہا تھا کہ عام پاکستانی شہریوں کی طرف سے ونگ کمانڈر ابھینندن کے ساتھ کئے گئے غیر انسانی سلوک کی تمام ویڈیوز ڈلیٹ کر دی جائیں۔ اس حکم کے بعد یو ٹیوب نے ویڈیوز کو ڈلیٹ کر دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی فضائیہ کی طرف سے ایل او سی کے پار پاکستان میں کی گئی ایئر اسٹرائیک کے بعد رونما ہوئے سلسلہ وار واقعات کے دوران پاکستان کی حدود میں چلے گئے ہندوستانی فضائیہ کے ونگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کی واپسی اب یقینی ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت ہند نے ابھینندن ورتمان سے متعلق ان ویڈیوز پر بھی نوٹس لیا ہے جو یوٹیوب پر اپ لوڈ کی گئی ہیں۔ ان ویڈیوز میں پاکستان کے عام شہریوں کی طرف سے ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔

غور طلب ہے کہ 27 فروری کی صبح پاکستانی فضائیہ نے ہندوستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، فضائیہ کے مطابق پاکستانی ایف-16 طیاروں نے ہندوستانی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کی۔ پاکستانی طیاروں کو بھگانے کے دوران ابھینندن لاپتہ ہو گئے تھے اور بعد میں پاکستانی فوج نے انہیں قید کر لیا۔

ہندوستان نے ابھینندن کی ویڈیوز پر اس لئے اعتراض ظاہر کیا ہے کیوں کہ پاکستان کی طرف سے آئی ان ویڈیوز میں سے ایک میں آنکھوں میں پٹی بندھے ایک فوجی نظر آ رہا ہے جو خود کو ہندوستانی فضائیہ کا ونگ کمانڈر رینک کا افسر ظاہر کر رہا تھا۔ ایک دیگر ویڈیو میں ایک دریا کے کنارے عام لوگ ایک فوجی کو زد و کوب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، حالانکہ اس میں پاکستانی فوجی اہلکار ہجوم کو منتشر کرتے ہیں اور زخمی فوجی کو اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔

ہندوستان نے ان تمام ویڈیوز اور تصاویر پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ ہندوستانی اطلاعات و نشریات کی وزارت کی طرف سے کہا گیا، ’’ویڈیو میں ہندوستانی فضایہ کے زخمی جوان کو قابل اعتراض حالت میں پیش کیا گیا ہے۔ یہ بین الاقوامی انسانی قوانین اور جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔‘‘

حکومت ہند کی ہدایت کے بعد گوگل کی ملکیت والی کمپنی یو ٹیوب نے ہندوستانی فضائیہ کے پائلٹ ابھینندن ورتمان کی 11 قابل اعتراض ویڈیوز کو ڈلیٹ کر دیا ہے۔

گوگل کے ترجمان نے کہا، ’’ہم جہاں تک ممکن ہو افسران کی قانونی درخواستوں پر عمل کرتے ہیں اور قابل اعتراض مواد کو جلد از جلد ہٹانے کا کام کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ ہندوستانی فضایئہ نے جیش محمد کے ٹھکانوں کو ایئر اسٹرائیک کر کے نیست و نابود کیا، جس کے بعد پاکسانی فضائیہ کی طرف سے 27 فروری کو ہندوستانی فضائی حدود کو عبور کیا گیا، اس کے بعد دونون ممالک کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے۔ بعد ازاں، بدھ یعنی کہ 28 فروری کو پاکستانی وزیر اعظم نے پارلیمان سے اعلان کیا کہ ہندوستانی پائلٹ پاکستان کی قید میں ہے اور وہ پیس گیسچر (قیام امن) کے طور پر پائلٹ کو رہا کرنے جا رہے ہیں۔ ونگ کمانڈر ابھینندن کی رہائی کی خبر موصول ہونے کے بعد ہندوستان بھر میں خوشی کا ماحول ہے۔ آج ابھینندن واگھہ سرحد سے وطن واپس لوٹ رہے ہیں اور ملک کے تمام باشندگان ان کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 01 Mar 2019, 11:10 AM