’حکم کی تعمیل کروں گا‘، سرکاری بنگلہ خالی کرنے کے نوٹس پر راہل گاندھی نے لوک سبھا سکریٹریٹ کو لکھا خط

کانگریس صدر کھڑگے کا کہنا ہے کہ ’’یہ لوگ کوشش کرتے رہیں گے راہل گاندھی کو کمزور بنانے کی، اگر راہل بنگلہ خالی کرتے بھی ہیں تو وہ اپنی ماں سونیا گاندھی کے ساتھ رہ سکتے ہیں یا وہ میرے پاس آ جائیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر INCIndia</p></div>

راہل گاندھی، تصویر ٹوئٹر INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے 12 تغلق لین واقع اپنے سرکاری بنگلہ کو خالی کرنے کا ارادہ ظاہر کر دیا ہے۔ 27 مارچ کو لوک سبھا ہاؤسنگ کمیٹی نے راہل گاندھی کو نوٹس جاری کر بنگلہ کو 22 اپریل تک خالی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس پر اب راہل گاندھی نے لوک سبھا سکریٹریٹ کو اپنا جواب بھیج دیا ہے۔ انھوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ اس گھر سے ان کی بہت ساری یادیں جڑی ہوئی ہیں، لیکن وہ اس حکم کی تعمیل کریں گے۔

راہل گاندھی نے خط لوک سبھا کے ڈپٹی سکریٹری کے نام لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ 12 تغلق لین میں رہتے ہوئے ان کی کئی ساریں یادیں ہیں اور بطور رکن پارلیمنٹ وہ اس بنگلے میں رہے، لیکن جو حکم اب ان کو دیا گیا ہے وہ اس پر عمل کریں گے۔ خط میں راہل گاندھی نے تذکرہ کیا ہے کہ لوک سبھا کے لیے چار بار منتخب رکن کی شکل میں یہاں گزارے گئے وقت کی اچھی یادیں ہیں، بنگلہ خالی کرنے کے لیے جاری نوٹس پر عمل کرنے کو وہ مجبور ہیں۔


واضح رہے کہ 27 مارچ کو جب لوک سبھا سکریٹریٹ کے ذریعہ راہل گاندھی کو سرکاری بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا، تو کانگریس لیڈران کا اس پر شدید رد عمل سامنے آیا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی بنگلہ خالی کرنے کے نوٹس پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ لوگ کوشش کرتے رہیں گے راہل گاندھی کو کمزور بنانے کی۔ اگر راہل بنگلہ خالی کرتے بھی ہیں تو وہ اپنی ماں سونیا گاندھی کے ساتھ رہ سکتے ہیں یا وہ میرے پاس آ جائیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔