بنگلورو: ’مسلم تھی اس لئے گھر دینے سے انکار کر دیا گیا‘

حنا نے ٹوئٹ کیا، ’ہم لوگ مسلم تھے، لہذا بنگلورو کے دو لوگوں نے ہمیں کرایہ پر گھر دینے سے انکار کر دیا، گھر کے ہندو مالکان نے میرے بارے میں جانے بغیر تصور کی بنیاد پر فیصلہ کر لیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بنگلورو میں مذہبی تعصب کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے، یہاں ایک مسلم خاتون کو دو مکان مالکان نے صرف اس وجہ سے کرایہ پر کمرہ دینے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ مسلمان ہیں، ایک تنظیم چلانے والی حنا رحمٰن (بدلا ہوا نام) نے اپنے فیس بک وال اور ٹوئٹر پر اس سلسلے میں لکھا، حنا کی لکھی یہ پوسٹ سوشل میڈیا میں خوب وائرل ہو رہی ہے۔

کچھ لوگ اس کی حمایت کر رہے ہیں تو کچھ لوگ تنقید کر رہے ہیں، حنا نے کہا کہ انہیں کرایہ پر گھر چاہیے تھا، اہل خانہ کی خواہش کےمطابق آن لائن پورٹل ’نسٹ آوے‘پر انہیں ایک گھر کا اشتہار نظر آیا، انہوں نے مکان مالکان سے رابطہ کیا، پہلے تو وہ گھر کرائے پر دینے کے لئے راضی ہو گئے ، لیکن جیسے ہی انہیں پتہ چلا کہ وہ مسلم ہیں تو ان لوگوں نے کرایہ پر گھر دینے سے صاف انکار کر دیا۔

حنا نے ٹوئٹ کیا، ’ہم لوگ مسلم تھے، لہذا بنگلور وکے دو لوگوں نے ہمیں کرایہ پر گھر دینے سے انکار کر دیا، گھر کے ہندو مالکان نے میرے بارے میں جانے بغیرتصور کی بنیاد پر فیصلہ کر لیا‘ ’نسٹ وے ‘کو ٹیگ کرتے ہوئے حنا نے لکھا ’آپ کیوں ایسے لوگوں کے گھروں کو لسٹ میں رکھتے ہیں جو آپ کےبرانڈ کے اصولوں کے خلاف ہیں؟ کم از کم آپ اپنے گاہکوں کے تئیں تو ایماندار رہیں، میں اس معاملے پر آپ کے خیال جاننے کی خواہاں ہوں‘۔

حنا کی ٹوئٹس پر لوگوں نے دونوں ہندو مکان مالکان کو آڑے ہاتھوں لیا اور پورٹل سے مطالبہ کیا کہ ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کریں، وہیں ’نسٹ وے ‘کی جانب سے حنا کو جواب دیا گیا ، اس نے کہا ’جو کچھ ہوا، اس کے لئے وہ معافی مانگتے ہے، ایک کمپنی ہونے کی وجہ سے ہم آپ کے ساتھ ہیں، ہم سب کو ایک جیسا سمجھتے اور مانتے ہیں اور کسی بھی طرح کا کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی اس کی حمایت کرے ہیں، ہم ان دونوں لوگوں کے اشتہارات آپ کی ویب سائٹ سے ہٹا رہے ہیں، مستقبل میں بھی یہ دونوں مالک مکان کبھی بھی ہماری ویب سائٹ پر اشتہارات پوسٹ نہیں کر سکیں گے، ہم آپ کو آپ کی خواہش کے مطابق موزوں گھر دلانے میں مدد کریں گے‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Oct 2018, 9:16 PM