میں قطار کے آخری فرد کے ساتھ ہوں، ذات و مذہب معنی نہیں رکھتے: راہل

کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا کہ وہ قطار میں کھڑے آخری فرد کے ساتھ ہیں اور اس کے مذہب، ذات اور عقیدے کی ان کے یہاں بہت زیادہ اہمیت نہیں ہے۔

قومی آواز/ویپن
قومی آواز/ویپن
user

قومی آواز بیورو

کانگریس کو مسلم پارٹی قرار دے کر تنازعہ کھڑا کرنے والی بی جے پی کو کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے سخت پیغام دیا ہے۔ کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا کہ وہ قطار میں کھڑے آخری فرد کے ساتھ ہیں اور اس کے مذہب، ذات اور عقیدے کی ان کے یہاں بہت زیادہ اہمیت نہیں ہے۔

راہل گاندھی کا یہ بیان غالباً مسلمانوں کو خوش کرنے سے متعلق بی جے پی کے ہو رہے لگاتار حملے کے جواب میں آیا ہے۔

کانگریس صدر نے ٹوئٹ میں کہا ’’میں قطار میں سب سے پیچھے کھڑے شخص کے ساتھ ہوں۔ میں ظلم وستم کے شکار اور حاشیہ پر کھڑے لوگوں کے ساتھ ہوں، ان کا مذہب، ان کی ذات، ان کا عقیدہ میرے لئے معنی نہیں رکھتے۔ جنہیں درد ہے، تکلیف ہے میں انہیں گلے لگانا چاہتا ہوں۔ میں نفرت اور خوف کو مٹانا چاہتا ہوں۔ مجھے تمام جانداروں سے محبت ہے۔ میں کانگریس ہوں۔‘‘

غورطلب ہے کہ بی جے پی نے کانگریس کو مسلم پارٹی کہہ کر ایک تنازعہ کھڑا کیا تھا۔ وہ اس معاملہ پر کانگریس پر لگاتار نشانہ لگا رہی ہے۔ راہل گاندھی سے قبل کانگریس پارٹی کی طرف سے بھی بی جے پی کو اس ایشو پر سخت پیغام دیا گیا تھا۔

راہل گاندھی کی حال ہی میں اقلیتی فرقہ کے دانشوروں کے ساتھ میٹنگ کے تعلق سے میڈیا کے کچھ حلقوں میں کانگریس صدر کے حوالہ سے یہ بات کہی گئی تھی کہ کانگریس مسلمانوں کی پارٹی ہے، جس کے بعد مودی اور بی جے پی نے کانگریس کونشانہ بنایا تھا۔


راہل گاندھی کے ٹوئٹ کے بعد سوشل میڈیا کا ماحول گرم ہو گیا ہے اور راہل گاندھی اور کانگریس کے بچاؤں میں بے شمار ٹوئٹ کئے جا رہے ہیں۔ مسلم مجلس مشاورت صدر کے نوید حامد نے بھی ٹوئٹ کر کانگریس صدر کی تعریف کرتے ہوئے ان کے بیان کے لیے شکریہ ادا کیا ہے۔

راہل گاندھی کے ٹوئٹ کے بعد بی جے پی نے جوابی حملہ بولتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس صدر صرف اور صرف پاور سے محبت کرتے ہیں اور کسی سے نہیں۔

بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، ’’راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا ہے کہ وہ ہر جاندار سے محبت کرتے ہیں۔ لیکن سچائی یہ ہے کہ جاندار چیز سے نہیں بلکہ بے جان چیز اقتدار کے تخت سے محبت کرتے ہیں۔‘‘

پاترا نے مزید کہا، ’’راہل گاندھی اور اسد الدین اویسی میں اس بات کو لے کر مقابلہ چل رہا ہے کہ کون (محمد علی) جناح کے نظریہ کو زیادہ آگے بڑھاتا ہے۔‘‘

دلچسپ بات یہ ہے کہ راہل گاندھی نے جو ٹوئٹ کیا ہے اس میں کسی شخص یا پارٹی کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے بلکہ انہوں نے اس جھوٹے تبصرہ پر جواب دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ’کانگریس محض مسلمانوں کی پارٹی ہے۔‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Jul 2018, 5:17 PM