بھوپال کی آواز بننے آیا ہوں: دِگوجے سنگھ
بھوپال سے لوک سبھا امیدوار دگوجے سنگھ نے بھوپال کے لوگوں سے کہا کہ انہوں نے وزیر اعلی کے طور پر تقریبا ایک دہائی عوام کے ساتھ گذاری اور اب وہ دارالحکومت کے عوام کی آواز بننے ان کے درمیان آئے ہیں۔
بھوپال: مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی اور کانگریس کے بھوپال سے لوک سبھا امیدوار دگوجے سنگھ نے دارالحکومت کے لوگوں سے کہا کہ انہوں نے وزیر اعلی کے طور پر تقریبا ایک دہائی کا طویل وقت یہاں کے عوام کے ساتھ گذارا اور اب ایک بار مرتبہ پھر دارالحکومت کے عوام کی آواز بننے ان کے درمیان آیا ہوں۔
دگوجے سنگھ نے اپنے سلسلہ وار ٹویٹ میں کہا کہ اپنے 40 سال سے زیادہ کی سیاسی زندگی میں انہوں نے وزیر اعلی کے طور پر ایک دہائی اور کانگریس کے سپاہی کے طور پر برسوں بھوپال کے عوام کے ساتھ گذارے ہیں۔ اس کے بعد ایک مرتبہ پھر بھوپال کے عوام کی آواز بننے کے لئے وہ کانگریس کی طرف سے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی امیدیں پورا کرنے ،خواتین کی حفاظت اور عام آدمی کی آمدنی دوگنی کرنے کے وعدے کے ساتھ بھوپال میں کام کر رہا ہوں ۔ انہوں نے کہ چار ماہ کی کمل ناتھ حکومت نے کسانوں ، خواتین اور نوجوانوں کے لئے اپنی قوت ارادی دکھائی ہے، اسے لاگو کرنے کے لئے وہ پرعزم ہیں ۔
دگوجے سنگھ نے کہا کہ یہ انتخابات بے روزگاری اور خوشحالی، نفرت اور بھائی چارے، باہمی تعصب اور قومی یکجہتی، جملوں اور حقیقی وعدوں کے درمیان ہے۔ انہوں نے خود كوبھوپال سے امیدوار بنانے پر پارٹی صدر راہل گاندھی اور پردیش کے وزیر اعلی کمل ناتھ کا شکریہ ادا کیا۔
ریاست کی سابق وزیر اعلی اوما بھارتی نےگزشتہ روز اپنے سلسلہ وار ٹویٹ میں مسٹر سنگھ پر ان کے وزیر اعلیٰ کے مدت کا ر میں ریاست کی ترقی روکنے اور کئی منصوبوں میں روڑے اٹكانے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد مسٹر سنگھ کے یہ ٹویٹ سامنے آئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Mar 2019, 3:09 PM