میں نے وزیر اعظم سے اڈانی کے بارے میں پوچھا، وہ میری کنیت پر سوال اٹھانے لگے! راہل کا مودی پر حملہ
وائناڈ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کے دوران کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم مودی سے ان کے اڈانی کے ساتھ گٹھ جوڑ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے جواب نہیں دیا، بلکہ ان کی کنیت (گاندھی) پر بات کرتے لگے!
وائناڈ: ہنڈن برگ رپورٹ اور اڈانی تنازعہ پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر اپنے حملوں کو تیز کر دیا ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پیر (13 فروری) کو وائناڈ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کے دوران کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم مودی سے ان کے اڈانی کے ساتھ گٹھ جوڑ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے جواب نہیں دیا، بلکہ ان کی کنیت (گاندھی) پر بات کرتے لگے!
وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اپنی پارلیمانی حلقہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’وزیر اعظم مودی خود کو سب سے طاقت ور قرار دیتے ہیں، جن سے سب کو ڈرنا چاہئے لیکن وہ شاید یہ نہیں جانتے کہ سب سے آخری چیز جس سے میں ڈرتا ہوں وہ نریندر مودی ہیں۔ یہ معنی نہیں رکھتا کہ وہ وزیر اعظم ہیں یا تمام سرکاری ایجنسیاں ان کے پاس ہیں، کیونکہ سچ ان کے ساتھ نہیں ہے۔ ایک دن ان کو سچ کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘‘
ارب پتی کاروباری گوتم اڈانی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان گٹھ جوڑ کے الزامات کو لوک سبھا کی کارروائی سے حذب کر دیا گیا تھا۔ اس پر راہل گاندھی نے کہا کہ میں نے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کو اپنے بیان کی حمایت میں ثبوتوں کے ساتھ ایک مکتوب ارسال کیا ہے۔ خیال رہے کہ بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے دئے گئے نوٹس پر لوک سبھا سیکریٹریٹ نے راہل گاندھی کو 15 فروری تک اپنا جواب دینے کو کہا تھا۔
لوک سبھا میں اپنی تقریر کے بارے میں بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ کس طرح اڈانی وزیر اعظم مودی کے ساتھ بیرون ملک سفر کرتے تھے اور اس کے بعد اچانک انہیں ان ممالک میں ٹھیکے ملنے لگے، میں اس بات کو سب کے سامنے لایا ہوں۔ میں نے دکھایا کہ کس طرح اڈانی کی کمپنی وزیر اعظم کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے ہوائی اڈے کے 30 فیصد ٹریفک کو کنٹرول کرتی ہے۔ میں نے اس بارے میں بات کی کہ کیسے قوانین میں تبدیلی کی گئی تاکہ اڈانی کو یہ ہوائی اڈے مل سکیں۔ اس سے قبل جن لوگوں کے پاس ایئرپورٹ چلانے کا تجربہ نہیں تھا، انہیں اس عمل میں حصہ لینے کی اجازت نہیں تھی۔ اڈانی کے لیے اصول بدلے گئے۔ نیتی آیوگ اور دیگر اداروں نے کہا کہ انہیں (اڈانی کو) اجازت نہیں دی جانی چاہئے، لیکن انہیں دی گئی۔
سوال پوچھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کنیت کے حوالے سے مودی کے ریمارکس نے براہ راست میری توہین کی، اسے لوک سبھا کی کارروائی سے نہیں ہٹایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیراعظم نے براہ راست میری توہین کی لیکن ان کے الفاظ آف دی ریکارڈ نہیں تھے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کیونکہ سچ ہمیشہ سامنے آتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔