ان سے بڑا بزدل، ان سے کمزور پی ایم اپنی زندگی میں نہیں دیکھا: پرینکا گاندھی
’’عوام کے مسائل سلجھانے کی طاقت، تنقید سننے کی طاقت، اپوزیشن پارٹیوں کی بات سننے کی طاقت جس میں ہو وہی سیاسی طور پر طاقتور ہوتا ہے۔ لیکن یہ پی ایم بات سننا تو چھوڑیئے، آپ کو جواب بھی نہیں دیتے۔‘‘
لوک سبھا انتخابات جیسے جیسے اپنے خاتمہ کی جانب بڑھ رہے ہیں، سیاسی لیڈروں کا اپنے مخالفین پر حملے بھی تلخ ہوتے جا رہے ہیں۔ کانگریس کے سرکردہ لیڈران لگاتار پی ایم نریندر مودی کے جھوٹ اور ان کی غریب مخالف پالیسیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ جب سے پی ایم مودی نے راجیو گاندھی کا تذکرہ اپنی ایک تقریر میں کیا ہے، اس وقت سے کانگریس صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی بھی پی ایم مودی پر حملے کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہے۔
9 مئی کو اتر پردیش کے پرتاپ گڑھ میں پرینکا گاندھی نے پی ایم مودی کے خلاف کچھ زیادہ ہی جارحانہ رخ اختیار کیا اور انھیں بزدل پی ایم تک کہہ ڈالا۔ انھوں نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ان سے بڑا بزدل، ان سے زیادہ کمزور پی ایم میں نے زندگی میں نہیں دیکھا۔ سیاسی طاقت بڑی بڑی تشہیر سے نہیں حاصل ہوتی، ٹی وی پر دکھانے سے نہیں حاصل ہوتی۔‘‘ ساتھ ہی پرینکا گاندھی نے یہ بھی کہا کہ ’’سیاسی طاقت وہ ہوتی ہے جو یہ مان لے کہ عوام کی طاقت سب سے بڑی ہوتی ہے، عوام کی بات سننے کی طاقت، عوام کے مسائل کو سلجھانے کی طاقت، تنقید سننے کی طاقت، اپوزیشن پارٹیوں کی بات سننے کی طاقت جس میں ہو وہی سیاسی طور پر طاقتور ہوتا ہے۔ لیکن یہ پی ایم آپ کی بات سننا تو چھوڑ دیجیے، آپ کو جواب دینا بھی نہیں جانتے۔‘‘
کانگریس جنرل سکریٹری و مشرقی اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی واڈرا نے وزیر اعظم کو ہدف تنقید بناتے ہوئے یہ بھی کہا کہ مودی کے گذشتہ پانچ سالہ میعاد کار میں کسانوں کی آمدنی آدھی ہوگئی ہے جبکہ پانچ کروڑ افراد نے اپنے روزگار گنوائے ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ مودی حکومت نے عوام کے لئے کچھ نہیں کیا ہے لیکن ہائی پروفائل انتخابی مہم کے ذریعہ بڑے بڑے دعوے کیے جا رہے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ خاص کر کسانوں کے تئیں بالکل بھی سنجیدہ نہیں ہیں۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی حکومت دعوی کرتی ہے کہ وہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کریں گے لیکن بجائے دوگنی کرنے کے کسان مخالف پالیسیان نافذ کر کے کسانوں کی آمدنی آدھی کردی گئی ہے۔ اسی طرح سے روزگار کے مواقع بھی مائل بہ زوال ہیں۔ جبکہ 2 کروڑ فی سال روزگار دینے کے بجائے مودی کے میعاد کار میں فی سال ایک کروڑ روزگار گھٹا دیئے گئے ہیں۔
پرتاپ گڑھ سے پارٹی امیدوار رتنا سنگھ کی حمایت میں منعقد انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے جمعرات کو مودی کے پانچ سالہ معیاد کار کو ’’مغرور حکومت‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حکومت میں کسانوں اور نوجوانوں کے مسائل کو مکمل طور سے نظر انداز کیا گیا ہے۔
پرینکا نے کہا کہ 2014 میں انہوں نے 15 لاکھ روپئے ہر شہری کے کھاتے میں ڈالنے کا وعدہ کیا تھا وہ تو پورا نہ ہوا لیکن اس کے باجود اس بار پھر انہوں نے کسان سمان ندھی اسکیم کے تحت 6 ہزار روپئے سالانہ کسانوں کو دینے کا وعدہ کیا ہے۔ یہ کسان سمان کسانوں کی کھلی بے عزتی ہے۔ اس کے تحت جتنی رقم دی جارہی ہے اس کے مطابق ایک پانچ ممبران کے کنبے کو صرف 2 روپئے یومیہ کی بنیاد پر ملیں گے۔ جوکہ غریب خاندانوں پر کسی بھی قسم کا کوئی اثر نہیں ڈالے گا۔
وہیں پرینکا نے کانگریس کے انتخابی منشور میں درج ’نیائے‘‘ اسکیم کے بارے میں تفصیل سے تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کے تحت ہر غریب کو کم سے کم آمدنی کی گاڑنٹی دینے کا منصوبہ بنایا ہے اور 25 کروڑ غریبوں خاندانوں کو 72 ہزار روپئے سالانہ دیئے جائیں گے۔
پرینکا نے اپنے خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی کو مزید ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس کسانوں سے ملنے یا ان کے مسائل کو سننے کے لئے بالکل بھی وقت نہیں ہے’’ ملک کےشہری کسی بھی حکومت سے بڑے ہوتے ہیں لیکن این ڈی اے حکومت نے عوامی مسائل کو مکمل طور سے نظر انداز کردیا ہے‘‘۔
اپنے خطاب میں پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر جم کر نشانہ سادھا انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو کسانوں کے لئے علیحدہ بجٹ ہوگا اور کوئی بھی کسان اپنے قرض کی ادائیگی نہ کر پانے کی صورت میں جیل نہیں جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ کانگریس کی نئی حکومت آنے پر امیٹھی میں ’’فوڈ پارک‘‘ کی تعمیر کرائی جائے گی جس سے پرتاپ گڑھ اور اس کے آس پاس کے اضلاع کا فائدہ ہوگا۔ پ
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔