سدھو موسی والا قتل میں میرا ہاتھ نہیں لیکن وجہ معلوم ہے! لارنس بشنوئی کا بیان

دہلی پولیس ذرائع نے بتایا کہ گینگسٹر لارنس بشنوئی پوچھ گچھ میں تعاون نہیں کر رہا ہے اور پولیس کو ابھی تک فائرنگ کرنے والوں کا سراغ نہیں مل سکا ہے

سدھو موسیٰ والا (دائیں)، لارنس بشنوئی (بائیں)
سدھو موسیٰ والا (دائیں)، لارنس بشنوئی (بائیں)
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: پنجابی گلوکار سدھو موسی والا کے قتل کے بعد پولیس کی کارروائی جاری ہے۔ دہلی کے تہاڑ جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی اس وقت دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی ریمانڈ پر ہے۔نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق پولیس نے اسے ایک پرانے کیس میں ریمانڈ پر لیا ہوا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق لارنس تفتیش میں تعاون نہیں کر رہا ہے۔ پولیس کو ابھی تک موسی والا کے حملہ آوروں کا سراغ نہیں مل سکا ہے۔

پولیس کی پوچھ گچھ میں گینگسٹر لارنس نے گلوکار موسی والا کے قتل سے خود کو الگ کرلیا ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پوسٹس کے بارے میں اسے کوئی معلومات نہیں ہے۔ لارنس نے پولیس کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر جو بھی پوسٹس ڈالی جارہی ہیں اس میں اس کا یا اس کے گینگ کا کوئی کردار نہیں ہے۔ اگر پولیس ذرائع پر یقین کیا جائے تو لارنس نے یقینی طور پر انکشاف کیا ہے کہ موس والا کو وکی مڈوکھیڑا کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے قتل کیا گیا ہے۔


اس کے علاوہ پنجاب کی میوزک انڈسٹری میں جاری بالادستی کی جنگ کی کہانی بھی منظرعام پر آئی ہے۔ ذرائع کی مانیں تو گینگسٹر پنجاب میوزک انڈسٹری میں اپنا پیسہ لگاتے ہیں۔ گینگسٹر نئے فنکاروں کو ڈیبیو کرتے ہیں اور ان کے البم بناتے ہیں اور پھر منافع بھی بانٹتے ہیں۔ اسی وجہ سے وہاں کے ابھرتے ہوئے فنکار ان غنڈوں کے رابطے میں آتے ہیں۔

گینگسٹر لارنس بشنوئی کے علاوہ تہاڑ میں بند دہلی کے بدنام زمانہ گینگسٹر شاہ رخ خان سے بھی اسپیشل سیل کی ٹیم نے پوچھ گچھ کی ہے۔کہا جا رہا ہے کہ سدھو موسی والا کو مارنے کا ٹھیکہ بھی شاہ رخ کو دیا گیا تھا۔ اس گینگ نے پنجاب میں رہ کر سدھو موسی والا کی ایک ریکی بھی کی تھی، لیکن اس سے پہلے کہ وہ اس منصوبے کو عملی جامہ پہناتا، اسپیشل سیل یونٹ نے اسے پنجاب سے گرفتار کرلیا۔


پنجاب کے سب سے امیر ڈان مانے جانے والے جگو بھگوان پوریا سے بھی پولیس نے تہاڑ جیل میں پوچھ گچھ کی ہے۔ بھگوان پوریا کے خلاف قتل کے 150 مقدمات درج ہیں۔ جگو کا تعلق بھی ڈرگ سنڈیکیٹ سے ہے اور پنجاب کے لیڈروں سے بھی اس کے روابط سامنے آتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ مشہور پنجابی گلوکار سدھو موسی والا کو 29 مئی کو پنجاب کے مانسا ضلع کے گاؤں کے قریب گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس قتل عام کی ذمہ داری کینیڈا میں بیٹھے گینگسٹر ستوندرجیت سنگھ عرف گولڈی برار نے لی۔ یہ گینگسٹر تہاڑ جیل میں بند لارنس بشنوئی کا قریبی ہے۔ اب کہا یہ جا رہا ہے کہ موسی والا کا قتل نوجوان اکالی لیڈر وکی مڈوکھیڑا کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔