میں مودی کو وزیر اعظم نہیں مانتی اگلے وزیر اعظم سے بات کروں گی، ممتا کا دو ٹوک

ممتا بینرجی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان کی نوکر نہیں ہیں کہ وہ جہاں بلائیں گے وہ وہاں چلی جائیں گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مغربی بنگال میں حال ہی میں آئے فانی طوفان پر سیاسی میدان میں بھی طوفان آیا ہوا ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلی نے وزیر اعظم کے حملہ کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نریندر مودی کو وزیر اعظم نہیں مانتی اور وہ ان کے ساتھ ایک اسٹیج پر نظر بھی نہیں آنا چاہتیں۔

وشنو پور میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’میں انہیں ملک کا وزیر اعظم نہیں مانتی ہوں اس لئے میٹنگ میں نہیں بیٹھی۔ میں ان کے ساتھ ایک اسٹیج پر نہیں دکھنا چاہتی ہوں۔ میں اگلے وزیر اعظم سے بات کروں گی۔ ہم طوفان سے ہونے والے نقصان کا دھیان رکھ سکتے ہیں۔ ہمیں انتخابات سے پہلے مرکز کی مدد کی ضرورت نہیں ہے‘‘۔


ممتا بنرجی یہیں نہیں رکیں، انہوں نے مودی کے جواب میں کہا کہ اگر میں ٹول کلیکٹر ہوں تو آپ کیا ہیں۔ سر سے پیر تک آپ لوگوں کے خون سے سنے ہوئے ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ ان کی (وزیر اعظم کی) اہلیہ کیا کرتی ہیں اور وہ کہاں رہتی ہیں تو انہوں نے (وزیر اعظم ) کہا کہ وہ نہیں جانتے۔ جو اپنی اہلیہ کا دھیان نہیں رکھ سکتا تو وہ ہندوستانیوں کا دھیان کیا رکھے گا؟

ایک دیگر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ وزیر اعظم نے انہیں طوفان سے متاثرہ علاقوں کے تعلق سے بات کرنے کے لئے بلایا تھا اور انہوں نے وہاں بلایا تھا جہاں وہ ایک انتخابی جلسہ کرنے کے لئے اڈیشہ سے واپسی پر اترے تھے۔ اس سلسلے میں ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’کیا ہم ان کے نوکر ہیں کہ وہ جہاں بھی بلائیں گے ہمیں وہاں جانا پڑے گا؟ اب وہ الزام لگائیں گے کہ میں نے جواب نہیں دیا ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا‘‘۔


دراصل پیر کے روز وزیر اعظم نریندر مودی نے مغربی بنگال میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’میں جب اڈیشہ میں فانی طوفان سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لے کر آیا تھا تو میں نے اس تعلق سے بات کرنے کے لئے ممتا بنرجی کو بھی فون کیا تھا لیکن دیدی میں تو بہت غرور ہے۔ انہوں نے مجھ سے بات نہیں کی۔ میں نے ان کے فون کا انتظار کیا لیکن انہوں نے فون نہیں کیا‘‘۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’’اسپیڈ بریکر دیدی کو سیاست میں زیادہ دلچسپی ہے۔ میں ریاست کے افسران سے طوفان کے تعلق سے بات کرنا چاہتا تھا لیکن ریاستی حکومت نے ایسا نہیں ہونے دیا‘‘۔

دراصل وزیر اعظم کو اندازہ ہو گیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں ان کو حکومت بنانے کے لئے مطلوبہ سیٹیں نہیں مل رہی ہیں اس لئے وہ نتائج کے بعد کے لئے مزید اتحادی تلاش رہے ہیں۔ اسی کڑی میں وہ طوفان کے جائزہ کے نام پر اڈیشہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک سے ملے اور ممتا سے ملنا چاہتے تھے لیکن ممتا نے ان سے ملنے سے انکار کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔