جموں و کشمیر: میرے ساتھ مجرموں جیسا برتاؤ ہو رہا ہے، محبوبہ کی بیٹی کا الزام
محبوبہ کی بیٹی التجا جاوید نے اپنے آڈیو پیغام میں کہا ہے کہ میرے اوپر مستقل نظر رکھی جا رہی ہے اور میرے ساتھ مجرموں جیسا برتاؤ کیا جا رہا ہے۔
جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد سے وہاں کے کئی سیاستداں گرفتار کر لئے گئے ہیں اور ان کو نظر بند کر دیا گیا ہے۔ ان سیاست دانوں میں دو سابق وزراء اعلی محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ شامل ہیں۔ محبوبہ کی بیٹی التجا جاوید نے اپنا دوسرا آڈیو پیغام جاری کیا ہے اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو خط بھی تحریر کیا ہے۔ جس میں انہوں نے تحریر کیا ہے کہ ’ہمیں دھمکی مل رہی ہے کہ اگر ہم نے نے میڈیا سے بات کی، اس کے خطرناک نتائج بھگتنے پڑیں گے‘۔
واضح رہے کہ کشمیر کی وادی میں سیکورٹی پابندیاں عائد ہوئے آج 12واں دن ہے، وادی کشمیر کے کئی بڑے رہنما گرفتار کیے جا چکے ہیں اور ان کو نظر بند کیا ہوا ہے، جن میں سابق وزیر اعلی عمرعبد اللہ اور محبوبہ مفتی بھی شامل ہیں۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق التجا جاوید نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو لکھے پیغام میں کہا ہے کہ ’’آج جب پورا ملک یوم آزادی منا رہا ہے تو کشمیریوں کو جانوروں کی طرح پنجرے میں قید کیا ہوا ہے، انہیں بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم رکھا گیا ہے‘‘۔ التجا جاوید نے مزید کہا ہے کہ ان کے گھر آنے والے مہمانوں کو ہمیں اطلاع دیئے بنا واپس پھیج دیا جاتا ہے۔
اپنے خط میں انہوں نے اپنی نظر بندی کی وجہ جاننی چاہی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ سیکورٹی اہلکار نے انہیں بتایا ہے کہ ان کی نظر بندی کی وجہ میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو ہیں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ’مجھے دھمکی دی گئی ہے کہ اگر میں دوبارہ بولی تو مجھے خطرناک نتائج بھگتنے پڑیں گے‘۔ التجا جاوید نے ایک آڈیو پیغام بھی جاری کیا ہے کیونکہ کشمیر کا پورے ملک سے رابطہ منقطع ہے۔
التجا جاوید نے اپنے آڈیو پیغام میں کہا کہ ’’میرے ساتھ مجرموں جیسا برتاؤ کیا جا رہا ہے اور مجھ پر مستقل نظر رکھی جا رہی ہے۔ مجھے اپنی زندگی کے ساتھ ان کشمیریوں کے لئے بھی ڈر ستا رہا ہے جنہوں نے کشمیر کے لئے آواز اٹھائی ہے‘‘۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Aug 2019, 12:10 PM