حیدرآباد: لاک ڈاؤن میں 1400 کلومیٹر اسکوٹی چلا کر ’لخت جگر‘ کو گھر واپس لائیں رضیہ بیگم
بظاہر تو یہ سفر بہت طویل تھا لیکن بیٹے کی محبت اور فکر نے ایک ماں کے لئے اس راستہ کو آسان بنا دیا۔ رضیہ بیگم کہتی ہیں کہ ’’اگر آپ پرعزم ہیں تو پھر آپ کچھ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘
حیدرآباد: ایسے وقت میں جب کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ ہوئے لاک ڈاؤن کے دوران پڑوس میں جانا بھی مشکل ہو رہا ہے، تلنگانہ کی ایک خاتون نے آندھرا پردیش میں پھنسے اپنے لخت جگر کو گھر واپس لانے کے لئے 1400 کلومیٹر سکوٹی چلائی۔ بودھن قصبہ کی اسکول ٹیچر رضیہ بیگم برقع پہن کر اپنے دو پہیے سے نکلیں اور تمام مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے ضلع نیلور تک سفر طے کر کے اپنے بیٹے کو واپس لائیں۔ اس کا بیٹا محمد نظام الدین تقریباً دو ہفتوں سے ضلع نیلور کے رحمت آباد میں پھنسا ہوا تھا۔
حیدرآباد کے ایک نجی کالج میں انٹر میڈیٹ سیکنڈ ایئر (بارہویں جماعت) کا طالب علم نظام الدین اپنے سالانہ امتحان کے بعد اپنے دوست کے ساتھ رحمت آباد گیا تھا اور لاک ڈاؤن کے بعد تمام نقل و حمل کی سہولیات بند ہونے کے بعد وہ وہیں پھنس گیا۔ اس کے بعد رضیہ بیگم نے اپنے بیٹے کو واپس لانے کے لئے طویل سفر طے کرنے کا فیصلہ کیا۔
رضیہ ایک پرائمری اسکول میں ہیڈ ماسٹر کی حیثیت سے کام کرتی ہیں۔ انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس وی جے پال ریڈی سے رابطہ قائم کیا اور اجازت نامہ لے کر 6 اپریل کی صبح رحمت آباد کے لئے روانہ ہو گئیں۔ پولیس نے انہیں کئی بیریکیڈس اور چیک پوسٹوں پر روکا، لیکن انہوں نے اے سی پی کا خط دکھایا اور پھر پولیس افسران کو راضی کیا کہ وہ انہیں مزید سفر کرنے کی اجازت دیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ رضیہ بیگم کبھی اسکوٹی پر شہر سے باہر نہیں گئی تھیں، اس کے باوجود وہ گوگل میپ اور مقامی لوگوں کی مدد سے 700 کلومیٹر دور رحمت آباد پہنچنے میں کامیاب رہیں۔
رضیہ بیگم کا کہنا ہے ’’میں صرف کچھ دیر وقفے لینے کے لئے چیک پوسٹ پر ٹھہرتی اور پھر اپنے سفر پر نکل جاتی تھی۔‘‘ رضیہ بیگم کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ وہ اپنے بیٹے کو ساتھ لے کر 7 اپیل کی شام بودھ کے لئے روانہ ہوئیں اور اگلے دن گھر پہنچ گئیں۔
بظاہر تو یہ سفر بہت طویل تھا لیکن بیٹے کی محبت اور فکر نے ایک ماں کے لئے اس راستہ کو آسان بنا دیا۔ رضیہ بیگم کہتی ہیں، ’’اگر آپ پرعزم ہیں تو پھر آپ کچھ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔