حیدرآباد کی میئر وجیا لکشمی کانگریس میں شامل

ہیدرآباد کی میئر گڈوال وجے لکشمی کانگریس میں شامل ہو گئیں، پارٹی کے متعدد رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا۔ وہ بی آر ایس کے جنرل سکریٹری کے کیشو راؤ کی بیٹی ہیں جو کانگریس میں واپس آئی ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات کے کے دوران بی آر ایس کو جھٹکا دیتے ہوئے حیدرآباد کی میئر گڈوال وجیا لکشمی نے ریاست میں برسراقتدار کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی اور اے آئی سی سی انچارج تلنگانہ دیپا داس منشی نے پارٹی میں ان کا خیرمقدم کیا۔

وجے لکشمی بی آر ایس کے جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا کے رکن کے کیشو راؤ کی بیٹی ہیں، جنہوں نے کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ کیشو راؤ نے جمعہ کو ریونت ریڈی، داس منشی اور دیگر قائدین سے ملاقات کی تھی۔

خیال رہے کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے لیے 2020 میں ہوئے آخری انتخابات میں بی آر ایس 150 میں سے 55 وارڈوں پر جیت حاصل کر کے سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی۔ بی جے پی 48 سیٹوں کے ساتھ اہم اپوزیشن کے طور پر ابھری تھی، جب کہ اسد الدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم پارٹی نے 44 وارڈ جیتے تھے۔ جبکہ کانگریس پارٹی صرف دو وارڈ جیت سکی تھی۔


بنجارہ ہلز وارڈ سے منتخب کونسلر وجے لکشمی ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد منتخب ہونے والی پہلی خاتون میئر تھیں۔ کانگریس میں شامل ہونے کے اپنے فیصلے پر انہوں نے کہا کہ اگر میئر حکمراں پارٹی کے ساتھ ہوں تو ترقیاتی کام آسانی سے ہو سکتے ہیں۔

کیشو راؤ، جو 55 سال تک کانگریس کے ساتھ تھے، 2013 میں بی آر ایس میں شامل ہوئے اور دو بار راجیہ سبھا کے لیے نامزد ہوئے۔ انہوں نے بی آر ایس کے صدر اور سابق وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کو کانگریس میں واپسی کے اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

کیشو راؤ اور ان کی بیٹی کا یہ قدم بی آر ایس کے لیے بڑا دھچکا ہے۔ بی آر ایس نے 30 نومبر 2023 کے انتخابات میں کانگریس کے ہاتھوں اقتدار کھو دیا تھا۔ بی آر ایس نے 5 موجودہ ایم پی اور ایک ایم ایل اے سمیت کئی لیڈروں کو کانگریس یا بی جے پی کے ہاتھوں کھو دیا ہے۔ بی آر ایس کے کئی دیگر لیڈروں کے بھی پارٹی چھوڑ کر دوسری پارٹیوں میں شامل ہونے کی امید ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔