کانگریس کے سینئر لیڈر و متحدہ اے پی کے سابق وزیر اعلی کے روشیا چل بسے
2009 میں راج شیکھر ریڈی کی اچانک موت کے بعد روشیا متحدہ آندھرا پردیش کے 15ویں وزیر اعلی بنائے گئے تھے۔ انہوں نے 3 ستمبر 2009 سے 25 جون 2011 تک بطور وزیراعلی خدمات انجام دیں۔
حیدرآباد: متحدہ ریاست آندھرا پردیش کے سابق وزیراعلی و کانگریس کے سینئر لیڈر کے روشیا (88) چل بسے۔ وہ گزشتہ کچھ عرصے سے علیل اور حیدرآباد کے پرائیویٹ اسپتال میں زیر علاج تھے۔ انہوں نے ہفتہ کی صبح اسپتال میں آخری سانس لی۔ ان کی لاش کو امیر پیٹ میں واقع ان کی رہائش گاہ منتقل کیا گیا۔
روشیا 4 جولائی 1933 کو گنٹور ضلع کے ویمور میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ کسان رہنما این جی رنگا کے شاگرد تھے۔ روشیا طویل عرصے تک کانگریس پارٹی میں رہے، وہ پہلی بار 1968 میں قانون ساز کونسل کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے بالترتیب 1968، 74 اور 80 میں کونسل کی نمائندگی کی۔ روشیا، مری چناریڈی حکومت میں پہلی مرتبہ وزیر بنائے گئے تھے۔ انہوں نے چناریڈی حکومت میں وزیر عمارات و شوارع اور ٹرانسپورٹ کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں تھیں۔
کے روشیا نے طویل عرصے تک وزیر خزانہ کی حیثیت سے بھی کام کیا، متحدہ اے پی میں انہوں نے کئی اہم قلمدان سنبھالے۔ ان کو 16 مرتبہ ریاستی بجٹ پیش کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ 2009 میں راج شیکھر ریڈی کی اچانک موت کے بعد روشیا متحدہ آندھرا پردیش کے 15ویں وزیر اعلی بنائے گئے تھے۔ انہوں نے 3 ستمبر 2009 سے 25 جون 2011 تک بطور وزیراعلی خدمات انجام دیں۔ بعد میں وہ پانچ سال تک تمل ناڈو کے گورنر بھی رہے۔
روشا نے 31 اگست 2011 کو تمل ناڈو کے 31 ویں گورنر کا عہدہ سنبھالا۔ وہ 30 اگست 2016 تک اس عہدے پر رہے۔ ان کی موت پر کئی مشہور شخصیات نے ان کو خراج پیش کیا اور ان کی خدمات کو یاد کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔