حیدرآباد انکاونٹر: ملزمین کی لاشیں مسخ ہونے کا خطرہ! دہلی منتقل کرنے کا منصوبہ

ان لاشوں کو مزید دو ہفتوں تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے تاہم ایسا کرنے کے بعد دوبارہ پوسٹ مارٹم کرنے کا کوئی امکان نہیں ہوگا۔ چونکہ یہ لاشیں مردہ خانہ کے فریزرس میں مزید ایک ہفتہ تک محفوظ رہ سکتی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: شہر حیدرآباد کے سائبر آباد پولس کمشنریٹ کے حدود میں 26سالہ وٹرنری ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت دری کے بعد اس کے قتل اور لاش کو جلا دینے کی واردات کے ملزمین کے انکاونٹر میں ہلاکت کے بعد ان کی لاشیں اب مسخ ہونے لگی ہیں۔

تلنگانہ ہائی کورٹ اور قومی انسانی حقوق کمیشن کی ہدایت پر ان لاشوں کو گاندھی اسپتال کے مردہ خانہ میں محفوظ کر دیا گیا، تاہم یہ لاشیں آہستہ آہستہ مسخ ہونے لگی ہیں جس پر گاندھی اسپتال کے ڈاکٹرس نے تشویش کا اظہار کیا اور اس سلسلہ میں محکمہ صحت کو مطلع کیا۔


ان لاشوں کو مزید دو ہفتوں تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے تاہم ایسا کرنے کے بعد دوبارہ پوسٹ مارٹم کرنے کا کوئی امکان نہیں ہوگا۔ چونکہ یہ لاشیں مردہ خانہ کے فریزرس میں مزید ایک ہفتہ تک محفوظ رہ سکتی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ پولس ان لاشوں کو دہلی کے عصری مردہ خانہ میں محفوظ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ دوسری طرف ملزمین کے ارکان خاندان کا مطالبہ ہے کہ ان لاشوں کو آخری رسومات کے لئے ان کے حوالے کر دیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔