بی جے پی لیڈر کی فرم پر چھاپہ، 100 کلو گرام ڈرگس برآمد
گوا بی جے پی کے جنرل سکریٹری واسو دیو پرب کی فرم سے 100 کلو گرام کچا کیٹامائن برآمد کیا گیا ہے جو کہ ایک طرح کا ڈرگ ہے اور گوا میں اس کو رکھنے پر پابندی ہے۔
گوا کے معروف بی جے پی لیڈر واسودیو پرب کے مشکلوں میں اس وقت اضافہ ہو گیا جب ان کی فرم پر ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے چھاپہ ماری کی اور وہاں سے 100 کلو گرام کچا کیٹامائن برآمد کیا۔ یہ ایک طرح کا ڈرگ ہے جو کہ گوا میں پوری طرح سے ممنوع ہے۔ اس معاملے میں اب تک 11 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
گوا بی جے پی میں جنرل سکریٹری کے عہدہ پر فائز واسو دیو پرب سے بھی ڈی آر آئی نے تقریباً 6 گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی۔ ممنوعہ ڈرگس کی برآمدگی کے بعد جہاں واسودیو مشکل میں پھنس گئے ہیں وہیں اپوزیشن پارٹیوں نے بھی بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔
میڈیا نے جب اس سلسلے میں واسودیو پرب سے سوال کیا تو انھوں نے اپنے اوپر لگے سبھی الزامات کو خارج کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ فرم ان کی ضرور ہے لیکن وہاں سے برآمد ڈرگس ان کا نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ جگہ انھوں نے ایک ٹورسٹ ڈرائیور کو کرایہ پردی تھی جس کا کہنا تھا کہ کناڈا کے ایک شخص کو یہ جگہ چاہیے۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ واسودیو پرب کے پاس ایسا کوئی ثبوت نہیں ہے جس سے کہ یہ پتہ چلے کہ فرم کی یہ جگہ انھوں نے کرایہ پر دے رکھی ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق واسودیو کواس فرم کے لیے 75 ہزار روپے ماہانہ کرایہ ملتا تھا اور پرب نے اس سلسلے میں انکم ٹیکس کو بھی کوئی جانکاری نہیں دی تھی۔
گوا کانگریس کے لیڈر یتیش نائک نے اس پورے معاملے میں بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ "برسراقتدار بی جے پی کے لیڈر کو اس طرح ڈرگس رکھنے کے معاملے میں پکڑا جانا حیران کرنے والا واقعہ ہے۔" انھوں نے مزید کہا کہ "اس سلسلے میں حکومت کو جواب دینا چاہیے اور واسودیو پرب کے خلاف سخت کارروائی بھی کی جانی چاہیے۔" دوسری طرف گوا بی جے پی کے صدر ونے تیندولکر نے منگل کے روز کہا کہ "پرب کی اس میں ایک فیصد یا 0.1 فیصد بھی شراکت داری نہیں ہے، انھوں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے۔ انھوں نے صرف ایک ہی جرم کیا ہے کہ انھوں نے بغیر آئی ڈی سی کو بتائے اس پلاٹ کو کرایہ پر دے دیا۔ یہ ان کا جرم ہے۔ ہمیں واسودیو پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ اس طرح کی چیزوں میں شامل نہیں ہیں، وہ مستقبل میں بھی اس طرح کی چیزوں میں شامل نہیں ہوں گے۔"
بی جے پی اور واسودیو اس معاملے میں جتنی بھی وضاحت پیش کریں لیکن اپوزیشن پارٹیاں انھیں خوب نشانہ بنا رہی ہیں اور ڈی آر آئی کا شکنجہ بھی کستا ہوا محسوس ہو رہا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اب گوا اسٹیٹ انڈسٹریل کارپوریشن کی طرف سے بھی واسودیو پرب کو ایک نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ اس نوٹس میں پوچھا گیا ہے کہ آخر انھوں نے کس بنیاد پر اپنی فرم کو کرایہ پر دیا تھا۔ جواب کے لیے واسودیو کو ایک ہفتہ کا وقت دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چھاپہ ماری کی یہ کارروائی ڈی آر آئی نے آپریشن وٹامن سی کے تحت ملک میں تقریباً 14 مقامات پر کی ہے جس میں گجرات، مہاراشٹر اور گوا شامل ہیں۔ اس درمیان کل 308 کلو گرام کیٹامائن ضبط کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔