پٹنہ یونیورسٹی انتخابات: اے بی وی نے نتیش کمار کے خاص پرشانت کشور پر کیا حملہ

پٹنہ یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی رہائش کے باہر پرشانت کشور کی گاڑی پر طلبا نے پتھراؤ کیا ہے، اس میں وہ بال بال بچ گئے لیکن ان کی گاڑی کا شیشہ چکنا چور ہو گیا، اس حملے کا الزام اے بی وی پی پر لگا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

پٹنہ یونیورسٹی میں طلبا یونین کا انتخاب 5 دسمبر کو ہونا ہے، لیکن اس سے پہلے بی جے پی اور جے ڈی یو کے درمیان شدید جھگڑا ہو گیا ہے، دراصل جے ڈی یو کے قومی نائب صدر اور سی ایم نتیش کمار کے قریبی پرشانت کشور کے پٹنہ یونیورسٹی جانے کو لے کر تنازعہ ہوا ہے۔

خبروں کے مطابق پرشانت کشور بہار ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے رکن ڈاکٹر ادئے كانت مشرا کے ساتھ یونیورسٹی کیمپس میں وائس چانسلر سے ملنے کے لئے پہنچے تھے، اے بی وی پی کے طالبا کو یہ بات ناگوار گزری اور طالب علموں کی بھیڑ نے وائس چانسلر کی رہائش گاہ کو گھیر لیا۔

خبروں کے مطابق پرشانت کشور جب وائس چانسلر کے دفتر سے باہر نکل رہے تھے تبھی اے بی وی پی کارکنان نے ان کی گاڑی پر پتھراؤ کر دیا۔ اے بی وی پی کا الزام ہے کہ پرشانت کمار طلبا یونین انتخابات کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس حملے کے بعد پرشانت کشور نے ٹوئٹ کرکے اے بی وی پی پر نشانہ لگایا ہے، انہوں نے ٹوئٹ کیا ہے ’’اے بی وی پی گنڈہ صفت اور سماج دشمن عناصر سے کچھ اچھا کرنے کی ہمیں ضرورت ہے جو کہ بہار میں آج کل تمہارا چہرہ بن گئے ہیں، پٹنہ یونیورسٹی کے طلبا یونین انتخابات میں ممکنہ شکست کی گھبراہٹ میری گاڑی پر پتھر مارنے سے کم نہیں ہو گی‘‘۔

خبروں کے مطابق ینورسٹی کیمپس میں پرشانت کشور کو لے کر جہاں ڈراما چل رہا تھا اور اے بی وی پی کارکنان ان کے اوپر حملہ کر رہے تھے، وہیں دوسری طرف بی جے پی ممبران اسمبلی کا ایک وفد گورنر لال جی ٹنڈن سے ملاقات کر انتخابات میں دھاندلی کی شکایت کر رہا تھا۔ گورنر نے شکایت پر نوٹس لیتے ہوئے وائس چانسلر کو طلب بھی کیا ہے۔

ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے باوجود پٹنہ یونیورسٹی کے اندر پرشانت کشور کے جانے اور اے بی وی پی کے طالب علموں کی طرف سے ان کے اوپر حملے کو لے کر آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے نتیش کمار پر جم کر حملہ بولا۔ انہوں نے کہا، "نتیش جی، طلبا یونین انتخابات میں آپ اتنی نچلی سطح تک جاکر مداخلت کر رہے ہے کہ آپ کی ساتھی پارٹی بی جے پی کے 8 ممبران اسمبلی، وزیر دو دن سے آپ کے اور حکومت کے خلاف پریس ریلیز جاری کر تھو تھو کر رہے ہیں ہے۔ آپ نے اپنے دوست اور مہنگے پرائیویٹ نوکروں تک کو وائس چانسلر کے پاس بھیج کر طلبا انتخابات میں مداخلت کر رہے ہیں"

بتا دیں کہ پٹنہ یونیورسٹی میں طلبا یونین کی انتخابی مہم 3 دسمبر کو ہی ختم ہو گئی تھی اور انتخابات کی ووٹنگ 5 دسمبر کو ہونی ہے۔ چونکہ یونیورسٹی کیمپس میں ضابطہ اخلاق نافذ ہے، جس کی وجہ سے کسی بھی سیاسی پارٹی کا کوئی بھی لیڈر یونیورسٹی احاطے میں داخل نہیں ہو سکتا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Dec 2018, 1:09 PM