کیا کھیل ہے؟ نتائج عام ہونے سے پہلے ہی وزیر اعظم اور مرکزی وزراء نے جیت کا اعلان کر دیا
بہار انتخابات کے نتائج کا ابھی اعلان بھی نہیں ہوا تھا کہ وزیر اعظم ،مرکزی وزراء اور بی جے پی کے رہنماؤں نے جیت کا اعلان کر دیا۔
کیا بہار میں کسی سوچے سمجھے منصوبہ کہ تحت ووٹوں کی گنتی سست کرائی گئی تھی؟ کیا جیتے ہوئے امیدوار وں کو جیت کا سرٹیفیکیٹ دینے میں جان بوجھکر اسی لئے تاخیر کی گئی کہ اوپر سے احکام آنے پر نتیجے بدلے جا سکیں؟اگر ایسا نہیں تھا تو پھر انتخابی کمیشن نے سبھی نتیجوں کےاعلان سے پہلے ہی وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزراء اور بی جے پی رہنماؤں نے بہار میں اپنی جیت کا اعلان کیوں کر دیا ؟
اس کی شروعات سب سے پہلےوزیر اعظم نریندر مودی نے کی ۔ انہوں نے اس وقت ایک ٹویٹ کے ذریعہ بہار میں این ڈ ی اےکی جیت کا اعلان کر دیا جب انتخابی کمیشن کے مطابق کم از کم 42 سیٹوں کی گنتی جاری تھی۔وزیر اعظم نے منگل کی رات کو 11.41منٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے بہار میں جیت کا اعلان کرتے ہوئے ووٹروں کو مبارکباددے دی۔
حیرت کی بات تو یہ ہے کہ وزیر اعظم کےٹویٹ کے بیس منٹ بعد تک انتخابی کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود اعداد و شمار بتا رہے تھے کہ بہار میں ابھی 42 سیٹوں پر گنتی جاری ہے اور کسی کو اکثریت نہیں ملی ہے۔وزیر اعظم کے ٹویٹ کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی فورا ٹویٹ کرکے کہہ دیا کہ بہار نے ترقی کےراستے کا انتخاب کیا ہے۔ اس سے پہلے کانگریس اور آر جےڈی کا وفد انتخابی کمیشن سے ملا تھااور اس نےاپنی شکایت درج کی تھی۔ انتخابی کمیشن نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ رات کو ایک بجےپریس کانفرنس کرےگا۔
(بشکریہ نوجیون انڈیا)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Nov 2020, 8:11 AM