تین طلاق بل کے پاس ہونے کی امید نہ کے برابر
ملک بھر میں زیر بحث طلاق ثلاثہ پر مبنی بل لوک سبھا سے تو منظور ہو گیا لیکن راجیہ سبھا سے اس بل کو منظور کرانے میں حکومت کے پسینہ چھوٹ گئے۔
طلاق ثلاثہ بل: راجیہ سبھا سے منظوری مشکل
5 جنوری سرمائی اجلاس کا آخری دن رہا۔ دوپہر میں وقفہ سوالات کے بعد ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔تین بجے طلاق ثلاثہ بل پر بحث کے امکانات کم ہو گئے۔ اب حکومت کو اس بل کو منظور کرانے کا موقعہ بجٹ اجلاس کے دوران ہی مل سکے گا اسی وقت اس پر بحث بھی کی جائے گی۔
لوک سبھا میں حکوت کے پاس اکثریت تھی ، وہاں کانگریس نے بھی بل کی مخالفت نہیں کی تھی۔ کانگریس کو معلوم تھا کہ وہاں مخالفت کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ بل کے راجیہ سبھا میں پہنچنے کے بعد کانگریس نے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ۔ کانگریس نے راجیہ سبھا میں اس بل کو سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجے کا مطالبہ کیا اور حکومت کا داؤ نہیں سے الٹا پڑ گیا۔
دریں اثنا لوک سبھا کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی گئی۔
قبل ازیں بی جے پی نے اپنے تمام اراکین کو ایوان میں موجود رہنے کا حکم جاری کر دیا تھا۔ لوک سبھا میں اپوزیشن کے رہنما ملکا رجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ ’’حکومت کو طلاق ثلاثہ بل کی جو کمیاں ہیں انہیں دور کرنا چاہئے۔ بی جے پی بحث میں یقین نہیں رکھتی ، وزیر اعظم کو خود اس مسئلہ کا حل نکالنا چاہئے۔‘‘
مرکزی وزیر اننت کمار نے کا کہنا ہے ’’ کانگریس مسلم خواتین کو انصاف نہیں دینا چاہتی اس لئے اس طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔ لوک سبھا میں حمایت کی تو رجیہ سبھا میں مخالفت کیوں کی جا رہی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔