میوانی کی تقریب رَد ہونے سے ناراض کالج پرنسپل اور وائس پرنسپل کا استعفیٰ

گجرات واقع ایچ کے آرٹس کالج کی سالانہ تقریب میں جگنیش میوانی کو بلائے جانے سے ناراض ایک سیاسی پارٹی کے اسٹوڈنٹ لیڈروں نے کالج ٹرسٹیز کو دھمکی دی تھی جس کے دباؤ میں انھوں نے تقریب کو ہی رَد کر دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

گجرات کے دلت لیڈر اور رکن اسمبلی جگنیش میوانی کو ایک مقامی کالج میں مہمانِ خصوصی بنانے کا فیصلہ کرنا اور پھر کچھ لوگوں کی دھمکیوں کے بعد کالج انتظامیہ کے ذریعہ تقریب کو رَد کیے جانے کے معاملہ نے طول پکڑ لیا ہے۔ جگنیش میوانی کو مدعو کیے جانے سے ناراض ایک سیاسی پارٹی کے اسٹوڈنٹ لیڈروں کی دھمکیوں کا اثر یہ ہوا ہے کہ کالج کے پرنسپل ہیمنت شاہ نے اپنے عہدہ سے ہی استعفیٰ دے دیا۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ جگنیش میوانی کو کالج میں آنے سے روکنا اور ان کی بات نہ سننا ’اظہارِ رائے کی آزادی سے سمجھوتہ‘ ہے اور یہ قابل قبول نہیں۔

دراصل 11 فروری ’ایچ کے آرٹس کالج‘ میں سالانہ تقریب کا انعقاد ہونا تھا اور یہ کالج ’برہمچاری ویدی ٹرسٹ‘ کے ماتحت چلتا ہے۔ جب کچھ اسٹوڈنٹس کو یہ پتہ چلا کہ جگنیش میوانی کوتقریب میں بطور مہمانِ خصوصی مدعو کیا جا رہا ہے تو انھوں نے کالج انتظامیہ کو دھمکیاں دینی شروع کر دیں۔ ان دھمکیوں کے بعد ٹرسٹ نےسالانہ تقریب کو ہی رَد کر دیا۔ ٹرسٹ کے اس فیصلہ سے کالج کے پرنسپل ہیمنت شاہ کو بہت تکلیف پہنچی اور انھوں نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینا ہی بہتر سمجھا۔ انھوں نے ٹرسٹ کے فیصلے کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ٹرسٹ نے اظہارِ رائے کی آزادی سے سمجھوتہ کیا اور ایک سیاسی پارٹی کے اسٹوڈنٹ لیڈروں کی دھمکیوں کے سبب ایسا کیا گیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’جو کچھ ہوا اس سے ظاہر ہے کہ آزادی کا دَم گھونٹا جا رہا ہے۔‘‘

قابل ذکر بات یہ ہے کہ پرنسپل کے استعفیٰ کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد کالج کے وائس پرنسپل موہن بھائی پرمار نے بھی اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ بھی اس بات سے مایوس تھے کہ کالج کی سالانہ تقریب کچھ اسٹوڈنٹس کی دھمکیوں کے بعد رَد کر دی گئی۔ پرنسپل ہیمنت شاہ نے تقریب میں جگنیش میوانی کو بلائے جانے کے تعلق سے کہا کہ ’’میوانی کو مدعو کرنے کا ان کا فیصلہ غلط نہیں تھا کیونکہ اس سے پہلے بھی مختلف سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کو کالج کے پروگراموں میں مدعو کیا جاتا رہا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کچھ طلبا لیڈروں نے دھمکی دی تھی کہ اگر میوانی کو مدعو کیا گیا تو تقریب میں خلل پیدا کیا جائے گا۔ بعد ازاں کالج کے ٹرسٹی ان لیڈروں کے دباؤ میں آ گئے اور پروگرام کو رَد کرنے کا فیصلہ لیا جو افسوسناک ہے۔‘‘

یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ جگنیش میوانی اِسی کالج کے طالب علم رہ چکے ہیں۔ پروگرام رَد کیے جانے کے بعد میوانی نے ایک ٹوئٹ کیا جس میں انھوں نے لکھا کہ ’’بی جے پی کے غنڈوں کے ذریعہ دی گئی دھمکیوں کے سبب ایچ کے آرٹس کالج، احمد آباد کے ٹرسٹی نے اس سالانہ تقریب کو رَد کر دیا جہاں مجھے مہمانِ خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ میں وہاں بابا صاحب (امبیڈکر) کی زندگی اور مشن کے بارے میں بات کرنے جا رہا تھا۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا کہ ’’پرنسپل ہیمنت شاہ کو سلام جنھوں نے اخلاقی بنیاد پر استعفیٰ دے دیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Feb 2019, 11:09 AM