ہندو گاہک کا مسلم ڈلیوری بوائے سے آرڈر لینے سے انکار، زومیٹو نے دیا سخت جواب

ایک ہندو گاہک نے زومیٹو کے ڈلیوری بوائے سے صرف اس لئے کھانے کا آرڈر لینے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ مسلمان تھا۔ زومیٹو کی طرف سے گاہک کو سخت جواب دیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

آن لائن فوڈ سروس ویب سائٹ زومیٹو کے ایک ڈلیوری بوائے سے ایک گاہک نے صرف اس لئے کھانا نہیں لیا کیوںکہ وہ مسلمان تھا۔ اتنا ہی نہیں اس گاہک نے زومیٹو کو مخاطب کرتے ہوئے اس معاملہ پر ایک ٹوئٹ بھی کر دیا اور اس نے فوڈ کمپنی پر ہی سوال اٹھا دیا۔

اس گاہک کو پہلے تو زومیٹو کے ٹوئٹر ہینڈل سے جواب دیا گیا، اس کے بعد زومیٹو کے بانی دپیندر گوئل نے بھی اسے سخت جواب دیا۔ زومیٹو کی طرف سے لکھا گیا، ’کھانے کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، کھانا خود ایک مذہب ہے‘۔


زومیٹو کے بانی دپیندر گوئل نے ٹوئٹر پر لکھا، ’’ہم آئیڈیا آف انڈیا اور ہمارے گاہکوں-پارٹنرز کے تنوع پر ناز کرتے ہیں۔ ہمارے اصولوں کی وجہ سے کاروبار کو بھی نقصان ہوتا ہے تو بھی ہمیں کوئی دکھ نہیں ہوگا۔ ‘‘


زومیٹو اور اس کے بانی کی طرف سے اس معاملہ پر جو جواب دیا گیا ہے اسے سوشل میڈیا پر خوب پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی پنڈت امت شکلا جس نے اس معاملہ کو اٹھایا اور ٹوئٹ کیا تھا اسے لوگ کافی کھری کھوٹی سنا رہے ہیں۔


واضح رہے کہ منگل کے روز امت شکلا نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اس بارے میں شکایت کی تھی۔ امت نے لکھا، ’’میں نے ابھی ابھی زومیٹو پر آرڈر کینسل کیا ہے کیونکہ ان کی طرف سے غیر ہندو ڈلیوری بوائے کو بھیجا گیا تھا۔‘‘ امت شکلا نے اس حوالہ سے کئی اسکرین شاٹ ٹوئٹر پر ڈالے اور زومیٹو کو گھیرنے کی کوشش کی۔

حالانکہ یہ معاملہ خود امت شکلا پر ہی بھاری پڑ گیا ہے اور سوشل میڈیا پر اسے خوب لعنت ملامت کی جا رہی ہے۔ لوگوں نے اسے سماج میں نفرت پھیلانے والا قرار دیا ہے۔ کچھ لوگوں نے تو امت شکلا کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Jul 2019, 2:10 PM