ہماچل پردیش: آفت کے بعد پٹری پر لوٹ رہی زندگی، 80 دن بعد منالی پہنچی وولوو بس

قدرتی آفت کے بعد مقامی انتظامیہ ریاستی حکومت کے ساتھ مل کر کلو منالی میں حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ منالی کے ایم ایل اے نے بھی سیاحوں سے کہا ہے کہ سفر کرنا محفوظ ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

شملہ: ہماچل پردیش میں آف کے بعد زندگہ آہستہ آہستہ پٹری پر لوٹ رہی ہے۔ دریں اثنا، تقریباً 80 دنوں کے بعد وولوو بس سیاحتی شہر منالی پہنچی۔ منالی کے ایم ایل اے بھونیشور گوڑ نے خود بس کو ہری جھنڈی دکھائی اور پھر اس میں پاٹلی کوہل تک سفر بھی کیا۔ قابل ذکر ہے کہ جولائی اگست کے مہینے میں بھاری بارش نے کلو منالی میں تباہی مچا دی تھی۔ اس تباہی کی وجہ سے نہ صرف عام زندگی درہم برہم ہوگئی بلکہ سیاحت کا کاروبار بھی مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا۔

اس موقع پر ایم ایل اے بھونیشور گوڑ نے کہا کہ ہماچل پردیش سیاحوں کی نقل و حرکت کے لیے مکمل طور پر محفوظ ہے۔ سسٹم کو دوبارہ ٹریک پر لانے کا کام جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وولوو بس شروع ہونے سے یہاں آنے والے سیاحوں کو بہتر سہولیات میسر ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں کلو منالی میں موسم بہت خوشگوار ہے اور سیاح ان خوبصورت وادیوں میں موسم سے لطف اندوز ہونے کے لیے بغیر کسی خوف کے تشریف لا سکتے ہیں۔


منالی سے کانگریس ایم ایل اے بھونیشور گوڑ نے کہا کہ جلد ہی اس سڑک پر بلیک ٹاپنگ کا کام بھی مکمل ہو جائے گا۔ دسہرہ کے تہوار سے قبل اس کام کو مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ایسے میں یہاں آنے والے سیاحوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ ہماچل پردیش حکومت کو جولائی اگست کے مہینوں میں ہونے والی بارشوں سے بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا۔ معمولات زندگی درہم برہم ہونے کے ساتھ سیاحت کا کاروبار بھی متاثر ہوا۔

سیاحت کے کاروبار پر منفی اثرات کے باعث تاجروں کی روزی روٹی کا بحران پیدا ہوگیا۔ اب نہ صرف موسم سیاحت کے تاجروں کا ساتھ دے رہا ہے بلکہ حکومت بھی جنگی بنیادوں پر انتظامات کرنے میں مصروف ہے۔ ہماچل پردیش کا دورہ کرنا اب مکمل طور پر محفوظ ہے۔ ایسے میں منالی کے ایم ایل اے نے لوگوں کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ یہاں آنے والے سیاحوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے کلو، منالی، شملہ، چمبا اور دھرم شالہ میں خصوصی پیکج بھی پیش کیے جا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔