ہماچل پردیش: تودے گرنے کا خوفناک واقعہ، 13 لاشیں برآمد، بس کا ملبہ 500 میٹر کی گہرائی سے برآمد
یہ حادثہ ہماچل پردیش کے کنور ضلع کے ریکاند پیو-شملہ ہائی وے کے نزدیک پیش آیا، ایک ٹرک، ایک سرکاری بس اور دیگر گاڑیوں کے ملبہ میں دبے ہونے کا خدشہ ہے، بس میں 40 افراد سوار تھے
شملہ: ہماچل پردیش میں گزشتہ روز پہاڑ سے تودے گرنے سے خوف ناک حادثہ پیش آیا۔ حادثہ کے دوران ایک بس سمیت کئی گاڑیاں ملبے کی زد میں آ گئیں۔ اس حادثہ میں 13 افراد کی موت کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ جبکہ 14 افراد کو محفوظ نکال لیا گیا ہے۔ متعدد افراد کے ہنوز ملبے میں دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ آئی ٹی بی پی سمیت دیگر ایجنسیاں سرچ آپریشن انجام دے رہی ہیں۔
حادثہ کے بعد سے 20 سے 25 افراد لاپتہ ہیں، جن کے زندہ ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔ جوانوں نے حادثہ کا شکار ہونے والی بس کا ملبہ بھی برامد کر لیا ہے۔ بس کا ملبہ سڑک سے تقریباً 500 میٹر نیچے اور ستلج ندی کی سطح سے 200 میٹر اوپر پھنسا ہوا تھا۔ آئی ٹی بی پی کے 300 جوان، این ڈی آر ایف کے 30 اور ایس ڈی آر ایف کے 40 جوان لگاتار سرچ آپریشن چلا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ تودے گرنے کا حادثہ ہماچر پردیش کے کنور ضلع کے ریکانگ پیو-شملہ ہائی وے کے نزدیک بدھ کی دوپہر تقریباً 12.45 پر پیش آیا۔ رپورٹو کے مطابق بس پر 40 افراد سوار تھے۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ ایک مسافر گاڑی، ایک ٹاٹا سومو کے ملبے میں دبے ہونے کی اطلاع ہے اور اس میں 8 افراد مردہ حالت میں پائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ہماچل روڈ ٹرانسپورٹ کی ایک بس جو ریکانگ پیو سے ہریدوار جا رہی تھی، مسافروں کے ساتھ ملبے میں دب گئی تھی۔
اس سے پہلے بھاونگر کے تھانہ انچارج نے کہا کہ 20 سے 25 افراد ملبے میں دبے ہوئے ہیں۔ ایک دیگر عہدیدار کے مطابق جان گنوانے والے افراد میں پانچ خواتین اور ایک بچہ شامل ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔