ہماچل: شدید بارش-لینڈ سلائیڈنگ سے تباہی، 100 سے زیادہ اموات، 288 سڑکیں بند، 842 کروڑ روپے کا نقصان
ہماچل پردیش میں 27 جون سے 9 اگست کے درمیان بارش سے متعلق واقعات میں 100 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ریاست کو تقریباً 842 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے
ہماچل پردیش میں گزشتہ دو دنوں میں شدید بارشوں کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے 280 سے زیادہ سڑکیں بند ہیں۔ عہدیداروں نے یہ معلومات فراہم کیں۔
انہوں نے کہا کہ اونا میں بہنے والے نالوں کا پانی بہت سے گھروں میں داخل ہو گیا ہے، جب کہ لاہول اور اسپتی پولیس نے رہائشیوں اور مسافروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ انتہائی احتیاط برتیں اور جاہلمان کو عبور نہ کریں کیونکہ پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ کلو، منڈی اور شملہ اضلاع میں 31 جولائی کو آنے والے سیلاب کے بعد لاپتہ ہونے والے تقریباً 30 افراد کو تلاش کرنے کے لیے بچاؤ کارروائیاں چلائی جارہی ہیں لیکن ابھی تک کوئی بڑی کامیابی نہیں ملی ہے۔ اب تک 28 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 27 جون سے 9 اگست کے درمیان ہماچل پردیش میں بارش سے متعلق واقعات میں 100 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے اور ریاست کو تقریباً 842 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
حکام نے بتایا کہ 288 سڑکیں بند تھیں جن میں سے 138 جمعہ اور 150 ہفتے کے روز بند ہوئیں۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق منڈی میں 96 سڑکیں، شملہ میں 76 سڑکیں، کلّو میں 37، سرمور میں 33، چمبہ میں 26، لاہول اور اسپتی میں سات، حمیر پور میں پانچ اور کانگڑا اور کنور میں چار چار سڑکیں بند ہیں۔
پوہ اور کورک کے درمیان سیلاب اور نیگولیسارین کے قریب نیشنل ہائی وے-5 پر لینڈ سلائیڈنگ کے بعد کنور کا ریاستی دارالحکومت شملہ سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ ریاست میں 458 بجلی اور 48 واٹر سپلائی اسکیمیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔
علاقائی موسمیات کے دفتر نے اتوار کو 'اورنج الرٹ' جاری کیا، جس میں پانچ اضلاع - بلاس پور، چمبہ، ہمیر پور، کلّو، کانگڑا، منڈی، شملہ، سولن، سرمور اور اونا میں کچھ مقامات پر بھاری سے بہت زیادہ بارش کی وارننگ دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ گرج چمک کے ساتھ طوفان اور بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے چمبہ، ہمیر پور، کلو، منڈی، سرمور اور شملہ اضلاع کے کچھ مقامات پر سیلاب کی بھی وارننگ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیز ہواؤں کی وجہ سے درختوں، پودوں، فصلوں، حساس تعمیراے اور کچے گھروں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور نشیبی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔